فیول لیکج کے باعث چاند کے لیے آرٹیمس 1 مشن کی روانگی کچھ دن کیلئے ملتوی

آرٹیمس 1 مشن فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے روانہ پوا / اے پی فوٹو
آرٹیمس 1 مشن فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے روانہ پوا / اے پی فوٹو

امریکی خلائی ادارے ناسا کے چاند پر بھیجے جانے والا مشن آرٹیمس 1 کا لانچ  منسوخ کر دیا گیا ہے۔

یہ مشن پاکستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے 5 بجے روانہ ہونا تھا مگر ایک انجن سے ایندھن لیک ہونے کے باعث لانچ کو چند روز کے لیے منسوخ کر دیا گیا۔

ابھی لانچ کی نئی تاریخ کا اعلان تو نہیں ہوا مگر یہ 2 ستمبر سے قبل ممکن نہیں ۔

 اس مشن کے لیے اسپیس لانچ سسٹم (ایس ایل ایس) میگا راکٹ استعمال کیا جارہا ہے جو کہ ناسا کا اب تک کا طاقتور ترین راکٹ ہے جس کے ساتھ اورین اسپیس کرافٹ موجود ہے۔

یہ ناسا کے 5 دہائیوں بعد چاند پر واپس لوٹنے کے آرٹیمس پروگرام کا پہلا مشن ہے جو فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے روانہ ہوگا۔

اس مشن میں کوئی انسان موجود نہیں اور یہ بنیادی طور پر مستقبل کے مشنز کے لیے ٹیسٹ فلائٹ ہے۔

اس پرواز میں کوئی انسان تو موجود نہیں مگر انسانی قد و قامت کی ایک ڈمی ضرور اورنج فلائٹ سوٹ پہنے کمانڈر سیٹ پر بٹھائی جائے گی جس میں مختلف سنسرز نصب ہیں۔

اس 'کمانڈر' کا نام Moonikin Campos ہے جبکہ مزید 2 پتلے بھی اس مشن کا حصہ ہیں جن کو انسانی ٹشوز سے بنے میٹریل سے تیار کیا گیا ہے تاکہ خلائی ریڈی ایشن کے اثرات کا تجزیہ کیا جاسکے۔

لانچ کے ایک ہفتے بعد یہ مشن چاند کے مدار میں داخل ہوگا، جہاں وہ ایک ماہ تک رہے گا اور پھر 10 اکتوبر کو زمین پر واپس پہنچے گا۔

آرٹیمس 1 کے بعد آرٹیمس 2 مشن میں انسانوں کو خلا میں بھیجا جائے گا اور ایسا 2024 میں متوقع ہے، البتہ یہ مشن چاند پر لینڈ نہیں کرے گا۔

آرٹیمس 3 وہ مشن ہوگا جس میں خلا بازوں کو 2025 میں چاند پر بھیجے جائے گا اور یہ وہاں کے قطب جنوبی پر لینڈ کرے گا۔

اس مشن کے لیے اسپیس ایکس کے اسٹار شپ لینڈر کو استعمال کیا جائے گا مگر مستقبل کے ان مشنز کا انحصار آرٹیمس 1 کے نتائج پر ہوگا۔

آرٹیمس 1 مشن کی تجویز 2012 میں پیش کی گئی تھی اور پہلے اسے 2017 میں لانچ کیا جانا تھا، مگر یہ تاخیر کا شکار ہوتا گیا۔

مزید خبریں :