23 ستمبر ، 2022
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ شائق عثمانی نے عمران خان کے وکیل حامد خان کے غیر مشروط معافی نہ مانگنے کے بیان پر تعجب کا اظہار کیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئےجسٹس ریٹائر شائق عثمانی نے کہا کہ معافی نہ مانگنے سے متعلق حامد خان کے بیان پر تعجب ہوا، ابھی تک جو چیزیں سامنے آئیں تھی اُس سے لگ رہا تھا کہ عمران خان کا ذہن بدل گیا ہے۔
ماہر قانون شائق عثمانی نے کہا کہ 29 تاریخ کو جو حلف نامہ عمران خان جمع کروا رہے ہیں، اُس میں بھی وہی ہوگا جو حامد خان کہہ رہے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ معاملہ وہی ہے جو گزشتہ سماعت میں تھا اور آج جو کیس ملتوی ہوا ہے وہ عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے ملتوی ہوا ہے۔
دوسری جانب سابق صدر سپریم کورٹ بار جسٹس ریٹائرڈ رشید اے رضوی نے کہا کہ عدالت نے عمران خان کی معافی سے متعلق کہا ہے کہ وہ بادی النظر میں مطمئن ہیں، عدالت یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ عمران خان اپنے حلف نامے میں افسوس کا لفظ استعمال کریں گے یا غیر مشروط معافی کا۔
یاد رہے کہ خاتون جج کو دھمکی دینے پر توہین عدالت کیس میں عمران خان کے وکیل حامد خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے عدالت سے غیر مشروط معافی نہیں مانگی،اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان نے کہا کہ اگر عدالت کو لگتا ہےکہ کوئی ریڈ لائن کراس کی ہے تو وہ اس پر معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں۔