25 ستمبر ، 2022
نیویارک میں اقوام متحدہ کے 77 ویں جنرل اسیمبلی اجلاس کے موقع پر اپنے خطاب میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ تائیوان معاملے پر واشنگٹن آگ سے کھیل رہا ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں یوکرین جنگ کے تناظر میں روس پر مغربی پابندیوں اور تائیوان معاملے پر امریکی مؤقف کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تائیوان کی فوجی امداد کی بات کرکے واشنگٹن دراصل تائیوان معاملے پر آگ سے کھیل رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں تائیوان کی فوجی مدد کے امکان پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر جو بائیڈن نےکہا تھا کہ کسی غیر معمولی حملے کی صورت میں امریکی افواج یقینی طور پر تائیوان کا دفاع کریں گی۔
دوسری جانب گزشتہ ہفتے ہی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے چین کی ’’ون چائنا‘‘ پالیسی کی مکمل حمایت اور امریکی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم آبنائے تائیوان پر سیٹلائیٹس کے ذریعے امریکی حکام کی اشتعال انگیزیوں کی شدید الفاظ میں مزمت اور چین کی ’’ون چائنا پالیسی‘‘ کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا اور چائنا کے درمیان تائیوان معاملے پر پیدا ہونے والی کشیدگی امریکی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد شدت اختیار کر گئی تھی، جس کے بعد چین کی جانب سے آبنائے تائیوان میں فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا گیا تھا۔
دوسری جانب ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے یوکرین پر حملے سے قبل روسی اور چینی صدور کے درمیان ’’لامحدود پارٹنرشپ‘‘ کے اعادے کے ساتھ ساتھ دونوں رہنماؤں کے درمیان مغرب کے خلاف مضبوط تعاون کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔