پاکستان
Time 05 اکتوبر ، 2022

فرق نہیں پڑتا آرمی چیف کون ہوگا؟ اگرمجرم سے مشاورت ہو تو یہ سکیورٹی تھریٹ ہے: عمران

کمیٹی مجھے بلاتی ہےتوپہلے یہ پوچھو ں گا کہ ڈونلڈ لو نےکس کو ہٹانے کاحکم دیا: چیئرمین پی ٹی آئی— فوٹو: عمران خان آفیشل
کمیٹی مجھے بلاتی ہےتوپہلے یہ پوچھو ں گا کہ ڈونلڈ لو نےکس کو ہٹانے کاحکم دیا: چیئرمین پی ٹی آئی— فوٹو: عمران خان آفیشل

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کا تقرر میرٹ پر ہونا چاہیے۔

لاہور میں صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ آرمی چیف کوئی بھی آجائے مجھے فرق نہیں پڑتا، آرمی چیف کا تقرر میرٹ پر ہونا چاہیے، یہ مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں، ایک مجرم کیسےآرمی چیف کا فیصلہ کرسکتا ہے؟

ان کا کہنا تھاکہ اگر ایک مجرم سے آرمی چیف کا فیصلہ کرنے کیلئے مشاورت کی جائے گی تو یہ ان کے خیال میں سکیورٹی تھریٹ ہے۔

انہوں نے کا کہنا تھاکہ ان کو اپنی کرپشن کا ڈر ہے،مجھےکوئی ڈرنہیں، سائفر کہیں چوری نہیں ہوا، سائفر کی ماسٹردستاویزدفترخارجہ میں ہوتی ہے، شکر ہے انہوں نے سائفر کو تسلیم تو کیا، کمیٹی مجھے بلاتی ہےتوپہلے یہ پوچھو ں گا کہ ڈونلڈ لو نےکس کو ہٹانے کاحکم دیا۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ 16اکتوبر ابھی دور ہے، ہوسکتا ہے ضمنی انتخاب کی نوبت ہی نہ آئے، الیکشن کمیشن جانبدار ہے، یہ مجھے نااہل کروانا چاہتےہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ چیلنج ہےمیرا، آصف زرداری اور نواز شریف کا توشہ خانہ کیس ایک ساتھ سن لیاجائے، میں نےکچھ غیرقانونی نہیں کیا، انہوں نےتوغیرقانونی طور پرقیمتی گاڑیاں لےلیں، تو شہ خانہ میں زرداری اور نوازشریف قیمتی گاڑیاں نہیں لے سکتے تھے مگر گھر لے گئے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ رانا ثنااللہ کیسے ہمیں روکےگا؟ اسلام آبادکےچاروں طرف ہماری حکومتیں ہیں، پنجاب،خیبرپخوتخونخوا،آزادکشمیرمیں ہم ہیں، وہ  خالی دھمکیاں دے رہا ہے،  یہ تو سکیورٹی تھریٹ ہیں۔

مزید خبریں :