جب ہم چلتے ہیں تو ہمارے ہاتھ کیوں آگے پیچھے ہوتے ہیں؟

کیا آپ نے کبھی اس پر غور کیا ہے / فائل فوٹو
کیا آپ نے کبھی اس پر غور کیا ہے / فائل فوٹو

کیا کبھی آپ کو حیرت ہوئی کہ جب ہم چلتے ہیں تو ہمارے ہاتھ میں آگے پیچھے ایک ردہم میں حرکت کرتے ہیں، تو اس کی وجہ کیا ہے؟

اگر کبھی غور نہیں کیا تو اٹھ کر کچھ دور تک چہل قدمی کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں پر توجہ مرکوز کریں۔

زیادہ تر افراد تو چلتے ہوئے ہاتھوں کی حرکت کے بارے میں سوچتے بھی نہیں یا یوں کہہ لیں کہ انہیں اس کا احساس تک بھی نہیں ہوتا۔

تو آخر ایسا ہوتا کیوں ہے؟ اس سوال نے لمبے عرصے تک سائنسدانوں کے ذہنوں کو بھی الجھا کر رکھا تھا۔

سائنسدانوں کا خیال تھا کہ چلتے ہوئے ہاتھوں کے ہلنے کا کوئی مقصد نہیں ہوتا اور بس یہ ارتقائی عمل کا ایک ایسا نتیجہ ہے جس سے نجات نہیں مل سکی۔

مگر حالیہ برسوں میں سائنسدانوں نے اس حوالے سے کافی کام کیا اور چہل قدمی کے دوران ہاتھوں کی حرکت کا مقصد بھی دریافت کیا۔

ہمارے بیشتر جسمانی افعال کی طرح ہاتھوں کی یہ حرکت بہت اہم ہوتی ہے کیونکہ اس سے چلنے کا عمل زیادہ فطری اور مؤثر ہوجاتا ہے۔

آسان الفاظ میں ہاتھوں کے آگے پیچھے ہونے سے چلتے ہوئے جسمانی توانائی کم خرچ ہوتی ہے۔

اگر یقین نہیں آرہا تو ہاتھوں کو حرکت دیے بغیر چلنے کی کوشش کریں چونکہ یہ فطری نہیں ہوتا تو جسم کو زیادہ توانائی خرچ کرنا پڑتی ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق ہاتھوں کو حرکت دیے بغیر چلنے سے 12 فیصد زیادہ جسمانی توانائی خرچ ہوتی ہے۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ ہاتھوں کی اس حرکت میں بازوؤں کے مسلز کی توانائی خرچ نہیں ہوتی بلکہ یہ ایک پنڈولیم جیسا عمل ہے جو فطری انداز سے ہوتا ہے۔

ہاتھوں کی یہ حرکت زمین سے ٹانگیں ٹکرانے سے پیدا ہونے والے دباؤ کو بھی کم کرتی ہے جبکہ کولہوں کو بہت زیادہ مڑنے سے بھی روکتی ہے، جس سے ٹانگوں کو چلنے کے لیے بہت زیادہ توانائی کی ضرورت نہیں ہوتی۔

ہاتھوں کی حرکت ہماری ٹانگوں سے جڑی ہوتی ہے، جب آپ بائیں پیر کو آگے بڑھاتے ہیں تو دایاں ہاتھ آگے بڑھتا ہے اور ایسا قدرتی طور پر ہوتا ہے کیونکہ اگر بائیں پیر کے ساتھ بایاں ہاتھ آگے بڑھے تو 26 فیصد زیادہ جسمانی توانائی خرچ ہوگی۔

مزید خبریں :