پاکستان
Time 02 نومبر ، 2022

تسلیم کرنے میں عار محسوس نہیں کرتا سائل کو ہم پر اسطرح کا اعتماد نہیں: جسٹس اطہر

ہمیں سائلین کا اعتماد بحال کرنا ہے، سیاسی قائدین بھی سائلین کا اعتماد بحال کرنے میں کردار ادا کریں: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ— فوٹو: فائل
ہمیں سائلین کا اعتماد بحال کرنا ہے، سیاسی قائدین بھی سائلین کا اعتماد بحال کرنے میں کردار ادا کریں: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ— فوٹو: فائل 

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ 70 سال سے رائج نظام میں اصلاح اور تبدیلی ضروری ہے، اس نظام کو جادو کی چھڑی سے تبدیل نہیں کر سکتے۔

شاہراہ دستورپراسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی عمارت میں عارضی قانونی سہولت مرکزکا افتتاح چیف جسٹس اطہرمن اللہ نےکیا۔ 

تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھاکہ سستا اور جلد انصاف نہیں ملے گا تو یہ عمارتیں بے معنی ہیں، ہمارا وجود ہی سائل کیلئے ہے، کیا ہم پر سائل کا اس طرح اعتماد ہے جو ہونا چاہیے؟

ان کا کہنا تھاکہ ہم پر سائل کا اعتماد اس طرح نہیں جس طرح ہونا چاہیے، سیاسی قائدین بھی سائلین کے اعتماد کوبحال کرنے میں کردار ادا کریں، ہم نے سائلین کے اعتماد کو بحال کرنا ہے یہی ہمارا مقصد ہے، تسلیم کرنے میں عار محسوس نہیں کرتا سائل کو ہم پر اس طرح کا اعتماد نہیں۔

انہوں نے کہا کہ  70سال کے نظام کو جادو کی چھڑی سے تبدیل بھی نہیں کر سکتے، ہمارا مقصد سائل کی خدمت کرنا تھا، ضرورت اس امر کی ہے کہ اصلاحات کے ذریعہ انصاف کے نظام کو مضبوط کیا جائے، شہری کو سستا اور جلد انصاف ہمارا مقصد ہے، امید رکھتا ہوں ریاست شہریوں کیلئے سستا انصاف کا وعدہ پورا کرے گی، عدلیہ کو بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھاکہ تنقید سے ججز کی اصلاح ہوتی ہے، ہمیں تنقید سےکوئی ڈرنہیں، ہمیں تنقید سے کوئی گھبراہٹ نہیں ہوتی اور نہ ہی اثرانداز ہوسکتی ہے۔

مزید خبریں :