نیند کی کمی بینائی کے لیے بھی نقصان دہ ہوتی ہے، تحقیق

یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

نیند کی کمی صرف جسم یا ذہن کے لیے ہی نقصان دہ نہیں بلکہ اس کے نتیجے میں بینائی کو بھی مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

یہ بات چین میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت کم یا بہت زیادہ دیر تک سونا، خراٹے، دن کے وقت غنودگی اور بے خوابی سے بینائی کے عام مرض موتیا کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

بینائی کے اس مرض کا سامنا دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو ہوتا ہے جس سے اندھے پن کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

اس تحقیق میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 4 لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

ایک دہائی سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی تحقیق میں نیند کے مسائل سے بینائی پر مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کے مسائل سے موتیا سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اگر اس کا علاج نہ ہو تو مریض بینائی سے محروم بھی ہوسکتا ہے۔

محققین کے مطابق خراٹے، دوپہر کے وقت غنودگی، بے خوابی، نیند کا بہت کم یا زیادہ دورانیہ سب موتیا کے خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نتائج سے نیند کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے اور نیند کے مسائل کا سامنا کرنے والے افراد کو ماہرین سے مدد لینی چاہیے۔

اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا تھا کہ نیند کی کمی اور موتیا کی تشخیص میں تعلق موجود ہے مگر اس حوالے سے زیادہ گہرائی میں کام نہیں کیا گیا تھا۔

اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ خراٹے اور دن کے وقت غنودگی کے نتیجے میں موتیا کا خطرہ 11 فیصد جبکہ بے خوابی، بہت کم یا زیادہ نیند سے 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے تسلیم کیا کہ تحقیق میں نیند کے مسائل سے موتیا کا خطرہ بڑھنے کی وجہ کا تعین نہیں کیا گیا، تو اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے بی ایم جے اوپن میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :