18 نومبر ، 2022
وزیرآباد میں لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر قاتلانہ حملے کے واقعے کے وقت فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے معظم گوندل کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ایف آئی آر کے متن پر سوال اٹھادیے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق معظم کو چہرے پر دائیں طرف سے آئی بروسے7 سینٹی میٹراوپرگولی لگی اور گولی دورسےچلائی گئی جب کہ سمت بھی اوپر سےنیچے کی طرف ہے۔
پولیس نے ایف آئی آر میں معظم کی موت ملزم نوید کی فائرنگ سے کیوں ظاہر کی؟ ایف آئی آر میں فائرنگ کرنے والے گارڈ کا ذکر کیوں نہیں کیا گیا؟ واقعے کے مقام سےسرکاری رائفل کی گولیوں کے دو خول ملنے کے باوجود گارڈ کو کس کے کہنے پر بچایا گیا؟ عمران خان کی مرضی کے خلاف ہونے والی ایف آئی آرمیں ان کا گارڈ کیسے بچ گیا؟
گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا نے جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں انکشاف کیا تھا کہ تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں مرنے والے شہری معظم کو عمران خان کے ٹرک سے ایلیٹ اہل کار کے ہتھیار کی گولی لگی جس شخص نے عمران خان پر فائر کیا اس کی گولی معظم کو نہیں لگی۔