وہ قصبہ جہاں کے رہائشی 2 ماہ تک رات کی تاریکی کا سامنا کریں گے

قصبے میں رات کی تاریکی کا ایک منظر / فوٹو بشکریہ الاسکا یونیورسٹی
قصبے میں رات کی تاریکی کا ایک منظر / فوٹو بشکریہ الاسکا یونیورسٹی

اگر آپ رات دیر تک جاگنا پسند کرتے ہیں تو امریکی ریاست الاسکا کا ایک قصبہ ضرور پسند آئے گا۔

شمالی الاسکا کا علاقہ Utqiagvik جسے پہلے بیرو کے نام سے جانا جاتا تھا، میں 18 نومبر کو رواں سال آخری بار سورج غروب ہوا۔

4 ہزار افراد کے اس قصبے میں 18 نومبر کو دوپہر 12 بج کر 42 منٹ پر سورج طلوع ہوا اور محض 59 منٹ بعد 1:41 پر غروب ہوگیا۔

اب اس قصبے میں 65 دن تک رات کی تاریکی چھائی رہے گی یا یوں کہہ لیں کہ 2 ماہ سے زیادہ عرصے تک سورج طلوع ہونے کا منظر دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔

65 دن طویل رات کو قطبی رات بھی کہا جاتا ہے۔

قطبی رات کی اصطلاح ایسے مقامات پر استعمال کی جاتی ہے جہاں 24 گھنٹے سے زیادہ وقت تک سورج طلوع نہیں ہوتا۔

الاسکا کے شمالی خطے کا ایک تہائی حصہ آرکٹک سرکل سے اوپر موجود ہے اور اس لیے وہاں ہر سال ان ایام میں زمین اپنے محور پر کچھ جھک جاتی ہے۔

ایسا ہونے سے آرکٹک سرکل کے مختلف علاقوں میں موسم سرما کے دوران سورج کئی ہفتوں بلکہ مہینوں تک طلوع نہیں ہوتا۔

زمین کے شمالی نصف کرے میں جون کے آخر سے دن کا دورانیہ گھٹنے لگتا ہے اور ہر ملک میں سورج کے غروب ہونے کا دورانیہ کم ہونے لگتا ہے، مگر اس کا اثر شمالی خطوں پر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔

وہاں دن کا دورانیہ ستمبر کے آخر میں بہت تیزی سے کم ہونے لگتا ہے، ایسا ہی الاسکا کے اس قصبے میں بھی ہوا۔

یہ الاسکا کا واحد قصبہ نہیں جس کو قطبی رات کا سامنا ہوگا مگر سب سے زیادہ شمال میں ہونے کی وجہ سے پہلی جگہ ضرور ہے۔

ویسے اس دوران سورج کی روشنی کسی حد تک تو نظر آئے گی مگر یہ معمول کے سورج غروب یا طلوع ہونا جیسا نہیں ہوگا۔

اب وہاں کے رہنے والوں کو سورج طلوع ہونے کا منظر دیکھنے کے لیے 23 جنوری 2023 تک انتظار کرنا ہوگا۔

اس خطے کو کئی ماہ طویل رات کے ساتھ ساتھ موسم گرما میں ہر وقت سورج کی روشنی کا سامنا بھی ہوتا ہے۔

مئی سے اگست کے دوران یہاں رات کی تاریکی دیکھنے نہیں آتی بلکہ ہر وقت سورج آسمان پر نظر آتا ہے جس کے لیے مڈنائٹ سن کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

مثال کے طور پر 2022 میں 83 دن تک وہاں سورج غروب نہیں ہوا مگر 24 گھنٹے کی روشنی کے باوجود سرد موسم میں کوئی خاص کمی نہیں آتی۔

مزید خبریں :