کھیل
Time 22 نومبر ، 2022

قطر ورلڈکپ میں میچز بہت زیادہ طویل کیوں ہورہے ہیں؟

سعودی عرب اور ارجنٹائن کے میچ کا ایک منظر / رائٹرز فوٹو
سعودی عرب اور ارجنٹائن کے میچ کا ایک منظر / رائٹرز فوٹو

قطر ورلڈکپ کے ابھی چند میچز مکمل ہوئے ہیں مگر اسٹاپج ٹائم یا اضافی وقت کا نیا ریکارڈ بن چکا ہے۔

فیفا کے نئے قوانین کے نتیجے میں قطر ورلڈکپ کے ابتدائی 5 میچز اضافی 85 منٹ میں مکمل ہوئے۔

عام طور پر ایک فٹبال میچ 90 منٹ کا ہوتا ہے جس میں انجری اور دیگر وجوہات کو مدنظر رکھتے ہوئے چند منٹ کا اضافہ کیا جاتا ہے۔

مگر قطر ورلڈکپ کے دوران ہر میچ میں اوسطاً ہر ہاف میں 8 منٹ کا اضافہ کیا گیا ہے۔

فیفا کے نئے قوانین ریفری کمیٹی کے چیئرمین Pierluigi Collina کی کوششوں کا نتیجہ ہیں جو کھیل میں وقت کے ضیاع کو ہرممکن حد تک کم کرنا چاہتے ہیں۔

Pierluigi Collina نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ ہم متبادل کھلاڑیوں، پنالٹیز، گول، انجری یا دیگر وجوہات کے باعث ضائع ہونے والے وقت کی روک تھام کرنا چاہتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے فیفا نے ایک چوتھے آفیشل کو کسی میچ کے دوران وقت کے ضیاع کو ٹریک کرنے کا کام دیا ہے جس کے باعث اب میچز معمول سے زیادہ طویل محسوس ہورہے ہیں۔

انگلینڈ اور ایران کا میچ 117 منٹ 16 سیکنڈ تک جاری رہا ہے جس کی جزوی وجہ ایرانی گول کیپر کی انجری تھی۔

یعنی اس میچ میں 27 منٹ کا اضافی کھیل ہوا جبکہ ارجنٹائن اور سعودی عرب کا میچ لگ بھگ 104 منٹ تک جاری رہا۔

اضافی وقت بڑھنے سے گولز بھی زیادہ ہورہے ہیں جیسے نیدرلینڈز نے سینیگال کے خلاف 99 ویں منٹ میں گول کیا۔

اسی طرح ایران نے انگلینڈ کے خلاف 103 ویں منٹ پر گول کیا جو کہ ورلڈ کپ میچز میں ایک ریکارڈ بھی ہے (ناک آؤٹ مرحلے میں اضافی وقت کو نکال کر)۔

ورلڈ کپ ریفری Danny Makkelie کے مطابق ٹورنامنٹ میں آگے اس سے بھی زیادہ طویل وقت تک میچز جاری رہ سکتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر فیفا کی اس کوشش کو کافی افراد نے سراہا ہے جبکہ کچھ کو لگتا ہے کہ اس سے بہت زیادہ تاخیر سے گولز کی تعداد بڑھ جائے گی۔

تو اگر آپ فٹبال ورلڈکپ دیکھ رہے ہیں تو 90 منٹ مکمل ہونے کے بعد بھی ٹی وی بند نہ کریں کیونکہ ہوسکتا کہ میچ مزید 20 سے 30 منٹ تک جاری رہے۔

مزید خبریں :