پاکستان
Time 01 دسمبر ، 2022

ملیر واقعہ: ’وہ منظر بیان نہیں کرسکتی‘، ملزم کی والدہ نے واقعے کی تفصیلات بتادیں

فواد ان لوگوں میں سے تھا جو اپنی بچیوں پر جان دیا کرتا تھا: والدہ کا بیان—فوٹو: اسکرین شاٹ
فواد ان لوگوں میں سے تھا جو اپنی بچیوں پر جان دیا کرتا تھا: والدہ کا بیان—فوٹو: اسکرین شاٹ

کراچی: ملیر شمسی سوسائٹی میں 29 نومبر کے روز ایک لرزہ خیز واقعہ پیش آیا جس میں ایک شخص نے اپنی 3 بیٹیوں اور بیوی کو قتل کردیا۔

اس حوالے سے ملزم فواد کی والدہ نے اس روز کی تفصیلات بتائیں اور یہ بھی بتایا کہ انہیں واقعے کا علم کیسے ہوا۔

وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق فواد خان معمول کے مطابق منگل کو دفتر سے شمسی سوسائٹی ملیر میں واقع اپنے گھر پہنچے، والدہ سے ملاقات کے بعد وہ بالائی منزل پر اپنے کمرے میں چلے گئے۔

تھوڑی ہی دیر بعد  فواد کی والدہ کو سعودی عرب میں مقیم ان کے ایک بیٹے کی کال آئی جس نے بتایا کہ فواد نے اسے فون کرکے کہا ہے کہ وہ اپنے گھر والوں کو قتل کرنے جا رہا ہے۔

ملزم کی والدہ نے بتایا کہ مذکورہ کال سے کچھ ہی دیر پہلے اوپر سے چند چیخوں کی آواز آئی تھی لیکن وہ سمجھیں جیسے کسی بچے کو ڈانٹ ڈپٹ کی جارہی ہے۔

فواد کی والدہ نے یہ بھی بتایا کہ دوسرے بیٹے کی کال کے بعد جب وہ اوپر  والی منزل پر گئیں تو گرل کا دروازہ بند تھا، مشکل سے دروازہ کھولا اور اندر گئیں تو دیکھا کہ  فواد کی تینوں بیٹیاں اور بیوی خون میں لت پت پڑی تھیں۔

خاتون کے مطابق میں نے وہ ایسا منظر دیکھا جو بیان نہیں کرسکتی لیکن اس سب کی کیا وجہ تھی، میں نہیں جانتی۔

' فواد ان لوگوں میں سے تھا جو اپنی بچیوں پر جان دیا کرتا تھا'

انہوں نے یہ بھی کہا کہ فواد ان لوگوں میں سے تھا جو اپنی بچیوں پر جان دیا کرتا تھا، اس کا بیوی سے بھی کبھی کوئی جھگڑا نہیں ہوا تھا، دونوں حسن سلوک اور پیار محبت سے رہتے تھے۔

ملزم فواد کی والدہ نے تفصیلات بتائیں کہ جب گھر میں شور شرابا ہوا تو محلے دار جمع ہوگئے ، پھر فوراً ہی ایمبولینس بلائی گئی لیکن جب ایمبولینس پہنچنے سے قبل ہی  بیٹیاں اور ماں دم توڑ چکی تھیں اور فواد  زخمی حالت میں فرش پر پڑا تھا۔

خیال رہے کہ اسپتال میں زیر علاج فواد نے تسلیم کیا کہ اس نے اپنی بچیوں اور بیوی کو قتل کردیا، مصالحہ کمپنی میں بطور سیلز منیجر کام کرنے والے فواد خان گزشتہ کچھ دنوں سے مالی حالات کے سبب پریشان اور ڈپریشن کا شکار تھے۔