پاکستان
Time 01 دسمبر ، 2022

ہمارے ترقی نہ کرنے کی صرف ایک وجہ سیاسی عدم استحکام ہے، احسن اقبال

ہمارے ہاں پالیسیوں کا تسلسل نہیں رہا جب کہ دیگر ممالک ہم سے آگے نکل گئے جن میں بنگلادیش، انڈونیشیا اور ملائیشیا مثال ہیں: وفاقی وزیر/ فائل فوٹو
ہمارے ہاں پالیسیوں کا تسلسل نہیں رہا جب کہ دیگر ممالک ہم سے آگے نکل گئے جن میں بنگلادیش، انڈونیشیا اور ملائیشیا مثال ہیں: وفاقی وزیر/ فائل فوٹو

لاہور: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہےکہ  کیا ہم اس لیے 75 سال میں پیچھے رہ گئےکہ کرپٹ زیادہ ہیں؟ یا ہم اس لیےترقی نہ کرسکےکہ نالائق زیادہ ہیں؟ نہیں بلکہ ہمارے ہاں پالیسیوں کا تسلسل نہیں رہا جب کہ دیگر ممالک ہم سے آگے نکل گئے جن میں بنگلادیش، انڈونیشیا اور ملائیشیا مثال ہیں۔

لاہور کی نجی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب میں احسن اقبال نے کہا کہ قوم اور نوجوانوں سے اپیل ہےکہ اختلاف رائے ضروررکھیں لیکن نفرت نہ پالیں،  اختلاف رائے کو ہم نے نفرت میں بدل دیا ہے،  معاشرے کو پولورائزڈ کردیا ہے لیکن  یہ سوچنا ہو گا کہ نفرت سے معاشرے نہیں چل سکتے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمیں اشد ضرورت ہےکہ ایک دوسرےپر تنقید میں احترام سامنے رکھیں،  معاشرے کو استحکام کی اشد ضرورت ہے، ہمیں اس نوجوان نسل کو اچھا مستقبل دینےکی طرف جانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کیا ہم اس لیے 75سال میں پیچھے رہ گئےکہ کرپٹ زیادہ ہیں؟ یا ہم اس لیے ترقی نہ کرسکےکہ نالائق زیادہ ہیں؟ ہمارا صرف ایک مسئلہ ہے اور وہ سیاسی عدم استحکام ہے، ہمارے ہاں پالیسیوں کا تسلسل نہیں رہا جب کہ دیگر ممالک ہم سے آگے نکل گئے جن میں بنگلادیش، انڈونیشیا اور ملائیشیا مثال ہیں۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ معاشی  ماہرین، تاجروں اور صنعتکاروں سے اپیل ہےکہ جدید ٹیکنالوجی کی طرف آئیں، ڈالر آئیں گے تو ملک چلےگا،ایک وقت تھا پاکستان اوپر جارہا تھا لیکن پھر بار بار اس راستے کو روکا گیا، ہم نے ترقی کو راستے میں روکا جب کہ بنگلادیش بھارت نے ایسا نہیں کیا، اب بھی وقت ہےکہ سیاستدان مل بیٹھ کر دانشمندی سے پارلیمنٹ میں فیصلہ کریں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اب وہ حالات بدل گئے ہیں اور ہمیں دوسرے ملکوں سے قرضے مانگنے پڑرہے ہیں، پاکستان ڈیفالٹ کرنے لگا تھا لیکن ہم نے سنبھال لیا۔

مزید خبریں :