کاروبار
Time 02 دسمبر ، 2022

صدر کو بتا دیا اپوزیشن سے تمام معاملات پر بات ہو سکتی ہے مگر پیشگی شرط کے بغیر: اسحاق ڈار

مفتاح اسماعیل سے پوچھا جائے کہ کیا ارینج کرکے گئے ؟ مفتاح اسماعیل کو کیا 32 ملین ڈالر کی ارینجمنٹ نہیں کرکے جانا چاہیے تھا؟ وزیر خزانہ— فوٹو: فائل
مفتاح اسماعیل سے پوچھا جائے کہ کیا ارینج کرکے گئے ؟ مفتاح اسماعیل کو کیا 32 ملین ڈالر کی ارینجمنٹ نہیں کرکے جانا چاہیے تھا؟ وزیر خزانہ— فوٹو: فائل

حکومت نے کسی پیشگی شرط کے ساتھ پی ٹی آئی سے مذاکرات سے انکار کر دیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ صدر عارف علوی کو بتا دیا کہ اپوزیشن سے تمام معاملات پر بات ہو سکتی ہے مگر کسی پیشگی شرط کے بغیر، الیکشن کے حوالے سے فیصلہ سارے حکومتی اتحاد کو مل کر کرنا ہے، اس سلسلے میں کسی فردِ واحد کو مینڈیٹ حاصل نہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت تبدیلی سے پہلے لندن میں پی ٹی آئی کے ایم این ایز کی لائنیں لگی رہتی تھیں جو الیکشن میں مسلم لیگ ن کا ٹکٹ لینا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا بوجھ ہمیں اٹھانا پڑا ، عمران خان کو گرنے دینا چاہیے تھا، عمران نے آئی ایم ایف سے کیے وعدے پورے نہ کر کے گھٹیا چال چلی، ملک کو اس چال کی بڑی قیمت ادا کرنی پڑی ۔

علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اپنی ہی پارٹی کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر برس پڑے۔

پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ  کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک کوئی ایسی ادائیگی نہیں ہے جو وقت پر نہ ہوئی ہو،  عمران خان ریاست کے اوپر سیاست کو ترجیح دے رہے ہیں، عمران خان الیکشن کا انتظار کریں آئین میں لکھا ہے کہ الیکشن کب ہوں گے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا،  تحریک انصاف 9 ارب ڈالر کے قریب چھوڑ کر گئی تھی لیکن 3ارب ایک ملک کے تھے باقی دیگر ممالک کے۔

اپنی ہی جماعت کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل سے پوچھا جائے کہ کیا ارینج کرکے گئے ؟ مفتاح اسماعیل کو کیا 32 ملین ڈالر کی ارینجمنٹ نہیں کرکے جانا چاہیے تھا؟  مفاح اسماعیل کوجواب نہیں دینا چاہتا ، باتیں کرنا آسان ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عوام پر لامحدود بوجھ نہیں ڈال سکتے، میں آئی ایم ایف کو کہہ چکا ہوں کہ آپ کا برتاؤ درست نہیں، مجھے پاکستان اور عوام کا مفاد دیکھنا ہے، میں پی ٹی آئی دور اور اپنے چھ ماہ کی چیزیں بھی پوری کر رہا ہوں، یہ تباہی گزشتہ چار سال کی ہے ہم اس کو ٹھیک کررہے ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ گروتھ 2 فیصد ہے منفی نہیں، تحریک انصاف کی نااہلی تھی کورونا کو انھوں نے بہانہ بنایا، آئی ایم ایف کی تمام ریکوائرمنٹس پوری ہوچکی ہیں، ملک سے ڈالر اسمگل روکنے پر متعلقہ لوگوں سے بات ہوچکی ہے، کرنسی اسمگلنگ کو کنٹرول کرنا بہت ہی ضروری ہے، ہم نے سیاست پر ریاست کو ترجیح دی ، عدم اعتماد سے پہلے ٹکٹ کیلئے  پی ٹی آئی ارکان کی لائن لگی تھی، ہم نے ملک کیلئے اپنا سیاسی سرمایہ لگایا،

انہوں نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ سے متعلق فیصلہ اتحادی حکومت نے کرنا ہے، ان کے حق میں بھی یہ بہتر ہے کہ نظام کو آگے چلنے دیں، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ روپے کی قدر کم کرنا مسئلے کا حل نہیں۔