دنیا
Time 06 دسمبر ، 2022

انڈونیشین پارلیمنٹ نے ملک میں غیرازدواجی جنسی تعلق غیر قانونی قرار دے دیا

قانون کا اطلاق انڈونیشیا کے شہریوں اور غیرملکیوں دونوں پر ہوگا— فوٹو: رائٹرز
 قانون کا اطلاق انڈونیشیا کے شہریوں اور غیرملکیوں دونوں پر ہوگا— فوٹو: رائٹرز

مسلم اکثریتی آبادی والے ملک انڈونیشیا کی پارلیمنٹ نے غیرازدواجی جنسی تعلقات کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق انڈونیشیا کی پارلیمنٹ نے منگل کو ملک کے فوجداری قانون میں کئی تبدیلیاں کی ہیں۔

پارلیمنٹ نے قانون میں غیر ازدواجی جنسی تعلق کو غیر قانونی قرار دیا ہے اور اس کا ارتکاب کرنے والے کو ایک برس تک جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس قانون کا اطلاق انڈونیشیا کے شہریوں اور غیرملکیوں دونوں پر ہوگا جبکہ نئی قانون پر عمل آئندہ تین سال بعد ہوگا۔

اس کے علاوہ پارلیمنٹ نے نئے قوانین کے تحت صدر یا ریاستی اداروں کی توہین اور ریاستی نظریے کے خلاف خیالات کا اظہار بھی جرم قرار دیا ہے۔

دوسری جانب نئے قانون کی منظوری کے خلاف جکارتہ میں احتجاج بھی کیا گیا اور اس حوالے سے ناقدین نے اس اقدام کو ملک کی آزادی کیلئے دھچکا قرار دیا۔

خیال رہے کہ انڈونیشیا کے مسلم اکثریتی صوبے آچے میں پہلے ہی اسلامی قوانین رائج ہیں اور وہاں زنا سے متعلق سخت سزائیں نافذ ہیں۔

مزید خبریں :