دنیا
Time 06 دسمبر ، 2022

چین نے اپنے جوہری ہتھیاروں میں اضافےکے حوالے سے امریکی رپورٹ مستردکردی

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

چین نے اپنے جوہری اسلحےکے ذخائر میں آئندہ چند سالوں میں تین گنا اضافے کے حوالے سے امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کی رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع نے چینی فوج کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ میں دعویٰ کیا ہےکہ چین اپنے جوہری اسلحے میں تیزی سے اضافہ کررہا ہے اور 2035 تک اپنے جوہری میزائلوں کی تعداد 1500 تک لے جاسکتا ہے۔

پیٹاگون کے مطابق بیجنگ اپنے بیلسٹک میزائل جدید بنانےکے لیےکام کر رہا ہے، چین نئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل بھی تیار کر رہا ہے، 2800 سے زائد طیاروں کے ساتھ چینی فضائیہ دنیا کی تیسری بڑی قوت ہے۔

پینٹا گون کی رپورٹ میں چین کو امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایک اندازے کے مطابق چین کے پاس 400 سے زیادہ آپریشنل نیوکلیئر وارہیڈز ہیں۔

خیال رہےکہ امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے جاری رپورٹ میں چین کے پاس موجود جوہری ہتھیاروں کی مبینہ تعداد امریکا اور روس سےکہیں کم ہےکیونکہ دونوں ممالک کے پاس ہزاروں کی تعداد میں جوہری ہتھیار موجود ہیں۔

امریکی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے چینی وزارت دفاع کے ترجمان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں چین کی دفاعی پالیسی اور عسکری حکمت عملی کو توڑ مروڑ کے پیش کیا گیا جو کہ مکمل طور پر بے بنیاد ہے اور یہ امریکاکی روایتی چال ہے جس میں وہ چین کے 'نام نہاد فوجی خطرے' کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے۔

 چینی وزارت دفاع کے ترجمان کا مزیدکہنا تھا کہ امریکا چین کی جدید جوہری طاقت کے خلاف افواہیں پھیلا رہا ہے جب کہ حقیقت میں یہ خود امریکی جوہری پالیسی ہے۔

مزید خبریں :