سسپنس سے بھرپور وہ فلم جس کا اختتام آپ عرصے تک بھول نہیں پائیں گے

یہ فلم 1999 میں ریلیز ہوئی تھی / اسکرین شاٹ
یہ فلم 1999 میں ریلیز ہوئی تھی / اسکرین شاٹ

اگر آپ فلمیں دیکھنا پسند کرتے ہیں مگر اس ہالی وڈ مووی کو نہیں دیکھا تو بہتر ہے کہ اب اسے دیکھ لیں۔

یہ ایسی فلم ہے جس کا اختتام ایسے زوردار جھٹکے سے ہوتا ہے جو دیکھنے والا طویل وقت تک بھول نہیں پاتا۔

ڈائریکٹر ایم نائٹ شیامالن کو اس فلم نے راتوں رات ایک بڑا نام بنا دیا تھا جبکہ اسے 6 آسکر ایوارڈز بشمول بہترین فلم، بہترین ڈائریکٹر اور بہترین اوریجنل اسکرین پلے کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔

یہ فلم ہے دی سکستھ سنس جو 1999 میں ریلیز ہوئی مگر 2 دہائیوں کے بعد بھی اس کا جادو ماند نہیں پڑسکا۔

اس فلم میں بروس ولز نے مرکزی کردار ادا کیا تھا جبکہ Haley Joel Osment نے بچے کے کردار کو یادگار بنادیا تھا۔

پلاٹ

بروس ولز نے مرکزی کردار ادا کیا / اسکرین شاٹ
بروس ولز نے مرکزی کردار ادا کیا / اسکرین شاٹ

یہ فلم ایک ماہر نفسیات مالکم کرو کے گرد گھومتی ہے جو 9 سالہ مریض کول سیئر کا علاج کررہا ہوتا ہے۔

علاج کے دوران مالکم کرو کو بچے کے بارے میں بہت کچھ جاننے کا موقع ملتا ہے اور انکشاف ہوتا ہے کہ وہ اردگرد گھومنے والے بھوتوں کو اس طرح دیکھ سکتا ہے جیسے وہ زندہ ہوں یا یوں کہہ لیں کہ انہیں علم ہی نہیں ہوتا کہ وہ مرچکے ہیں۔

یہ بچہ اپنی طاقت کو اچھے مقاصد کے لیے استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ایک بچی کو اس کی مردہ بہن جیسی قسمت سے بچاتا ہے۔

اس طرح وہ بھوتوں کے ساتھ اپنے تعلق سے مطمئن ہوجاتا ہے مگر معاشرے سے کٹ جاتا ہے اور مالکم کرو کو لگتا ہے کہ یہ بچہ واہمے کا شکار ہے اور وہ اس کی مدد کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

اس کوشش میں ڈاکٹر پر انکشاف ہوتا ہے کہ اس کی اپنی قسمت بھنور میں پھنس چکی ہے۔

اس سے آگے کہانی بیان کرنے سے پورا تجسس ختم ہوجائے گا مگر یہ ہمارا وعدہ ہے کہ اگر آپ پہلی بار اس فلم کو دیکھ رہے ہیں تو اس کے اختتام کو بھول نہیں پائیں گے کیونکہ وہاں بہت بڑا سرپرائز آپ کا منتظر ہوگا۔

چند خاص باتیں

یہ فلم اپنے اختتام کی وجہ سے یادگار بن گئی / پبلسٹی فوٹو
یہ فلم اپنے اختتام کی وجہ سے یادگار بن گئی / پبلسٹی فوٹو

والٹ ڈزنی کے اس وقت کے صدر ڈیوڈ ووگل نے اعلیٰ عہدیداران سے مشاورت کے بغیر اس فلم کے رائٹس ساڑھے 22 لاکھ ڈالرز میں خرید کر ڈائریکٹر کو کام کرنے کی اجازت دی۔

جب اس کا علم عہدیداران کو ہوا تو انہوں نے ڈیوڈ ووگل کو ہی عہدے سے فارغ کردیا۔

بروس ولز نے یہ فلم ڈزنی اسٹوڈیوز سے 3 فلموں کے معاہدے کے تحت کی تھی کیونکہ وہ پہلے ڈزنی کے لیے ایک اور فلم بنارہے تھے مگر اس کی پروڈکشن روکنا پڑی اور اسٹوڈیو کو ایک کروڑ 75 لاکھ ڈالرز کا نقصان ہوا۔

اس کی زرتلافی کے لیے بروس ولز نے اسٹوڈیو سے معاہدہ کیا تھا۔

ڈائریکٹر نے خود بھی ایک کردار اکیا تھا مگر ان کی اداکاری اتنی بری تھی کہ انہوں نے سین کا بیشتر حصہ ہی کاٹ دیا۔

فلم کے ایک سین میں بچے کو رونا تھا مگر ایسا ممکن نہیں ہورہا تھا تو اس کے حقیقی والد نے بروس ولز کو کہا کہ وہ زور سے چیخیں اور یہ طریقہ کار کام کرگیا۔

فلم میں بچے کی ماں کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ Toni Collette کے ساتھ شوٹنگ کے دوران عجیب واقعات پیش آئے، وہ روزانہ رات کو اٹھ جاتی تھیں اور ہمیشہ 1:11، 3:33 یا ایسے ہی نمبر دہراتی تھیں۔

بروس ولز لیفٹ ہینڈڈ ہیں یعنی الٹے ہاتھ کو زیادہ استعمال کرتے ہیں مگر اس فلم کے لیے انہوں نے سیدھے ہاتھ سے لکھنا اور ڈرائنگ کرنا سیکھا۔

یہ فلم اتنی زیادہ کامیاب ہوئی کہ اس نے دنیا بھر میں 67 کروڑ ڈالرز سے زیادہ کا بزنس کیا اور سب سے زیادہ کمانے والی ہارر فلم قرار پائی، اس کا یہ ریکارڈ 2017 میں فلم 'اٹ' نے توڑا۔

مزید خبریں :