برطانیہ کاچھوٹے طیارے میں ہائیڈروجن-الیکٹرک انجن کی پرواز کا کامیاب تجربہ

متبادل ایندھن پرپرواز کرنے والا دو انجن کا 19 سیٹر چھوٹا طیارہ 10 منٹ کی تجرباتی پرواز کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد دنیا کا سب سے پہلا بڑا طیارہ بن گیا ہے جس نے ہائیڈروجن-الیکٹرک پاور پر کامیاب پرواز مکمل کی ہے — فوٹو: زیرو ایویا
متبادل ایندھن پرپرواز کرنے والا دو انجن کا 19 سیٹر چھوٹا طیارہ 10 منٹ کی تجرباتی پرواز کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد دنیا کا سب سے پہلا بڑا طیارہ بن گیا ہے جس نے ہائیڈروجن-الیکٹرک پاور پر کامیاب پرواز مکمل کی ہے — فوٹو: زیرو ایویا

ماحولیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر ایوی ایشن انڈسٹری پر بھی گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کو کم کرنے کا دباؤ بڑھ رہا تھا اور اب ایوی ایشن انڈسٹری نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ہائیڈروجن-الیکٹرک انجن کی پرواز کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے جس سے کاربن کا اخراج صفر ہو جائے گا۔

برطانیہ میں زیرو ایویا (ZeroAvia) نامی کمپنی کی جانب سے تیار کردہ دو انجن کا 19 سیٹر چھوٹا طیارہ 10 منٹ کی تجرباتی پرواز کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد دنیا کا سب سے پہلا بڑا طیارہ بن گیا ہے جس نے ہائیڈروجن-الیکٹرک پاور پر کامیاب پرواز مکمل کی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق عالمی سطح پر ایوی ایشن انڈسٹری کا کاربن اخراج میں کل حصہ 2.5 فیصد ہے اور یہ تجربہ کاربن اخراج کو کم ترین سطح پر لانے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے جبکہ ہائیڈروجن کو طیاروں کیلئے ایک بہترین متبادل ایندھن قرار دیا جاتا ہے کیوں کہ ہائیڈروجن، فاسل فیولز کے مقابلے میں گرین ہاؤس گیسز کی پیداور میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں کرتا۔

زیرو ایویا کی یہ پرواز برطانیہ کی ہائی فلائیر 2 (HyFlyer II) پراجیکٹ کا حصہ ہے، جس کا مقصد 300 ناٹیکل میل کے مفاصلے تک 9 سے 19 سیٹر طیاروں کیلئے زیرو کاربن اخراج والی 600 کلو واٹ پاور ٹرین تیار کرنا ہے۔

زیرو ایویا  2020 میں 250 کلو واٹ ہائیڈروجن الیکٹرک پاور ٹرین کے ذریعے 6 سیٹر طیارے کی کامیاب پرواز کے بعد سے اب تک چھوٹے انجنوں پر مشتمل 30 پروازیں مکمل کر چکی ہے۔

مزید خبریں :