چیونٹیاں کینسر کی بو سونگھ سکتی ہیں، تحقیق

یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

چیونٹیاں کینسر کی بو کو سونگھنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

یہ بات فرانس میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

پیرس یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ چیونٹیاں پیشاب میں کینسر کی بو کو شناخت کرسکتی ہیں۔

اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ کینسر کی متعدد اقسام سے پیشاب کی بو میں تبدیلیاں آتی ہیں مگر اب پہلی بار دریافت کیا گیا کہ چیونٹیاں اس بو کو سونگھنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

محققین کے مطابق چیونٹیوں کو مریضوں میں کینسر کی تشخیص کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جس سے اخراجات میں کمی آئے گی جبکہ وقت بھی بچے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ چیونٹیوں کو اس کام کی تربیت دینا آسان ہے اور وہ جلد اسے سیکھ بھی لیتی ہیں۔

اس تحقیق کے لیے لیبارٹری کے اندر 70 چیونٹیوں کو استعمال کیا گیا اور کینسر کی رسولی سے متاثر یا اس بیماری سے محفوظ چوہوں کے پیشاب پر تجربات کیے گئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ چیونٹیاں صحت مند اور رسولی والے جانوروں میں فرق کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

محققین نے بتایا کہ چیونٹیوں کے سونگھنے کا نظام بہت حساس ہوتا ہے اور ہم نے انہیں کینسر کی بو سونگھنے کی تربیت دی تھی۔

اب محققین کی جانب سے انسانوں پر یہ ٹرائل کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

سابقہ تحقیقی رپورٹس میں یہ دریافت ہوا تھا کہ کتے بھی پیشاب کی بو سے کینسر کو شناخت کرسکتے ہیں، مگر اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ چیونٹیوں میں یہ صلاحیت کتوں سے زیادہ بہتر ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل پروسیڈنگز آف دی رائل سوسائٹی بی بائیولوجیکل سائنسز میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :