’بلغ العلیٰ بکمالہ‘ کلام امی کی خواہش پر پڑھا: علی ظفر

امی کے کہنے کے بعد جب بھی میں اس قوالی کو سنتا تھا تو مجھے یہی لگتا تھا کہ اتنی بڑی ہستیوں نے اس کلام کو پڑھا ہے تو میں کیسے اس کلام کو پڑھ سکتا ہوں: علی ظفر کی گفتگو/فوٹوفائل
 امی کے کہنے کے بعد جب بھی میں اس قوالی کو سنتا تھا تو مجھے یہی لگتا تھا کہ اتنی بڑی ہستیوں نے اس کلام کو پڑھا ہے تو میں کیسے اس کلام کو پڑھ سکتا ہوں: علی ظفر کی گفتگو/فوٹوفائل

معروف گلوکار علی ظفر کا کہنا ہے کہ انھوں نے  اپنا مشہور کلام بلغ العلیٰ بکمالہ اپنی والدہ کی خواہش پر  پڑھا  تھا۔

نجی میڈیا سے گفتگو کے دوران میزبان نے علی ظفر  کے کلام  بلغ العلیٰ بکمالہ  سے متعلق سوال  کیا جس پر علی ظفر نے انکشاف کیا کہ کلام بلغ العلیٰ بکمالہ کے پیچھے   ایک کہانی ہے، یہ قوالی میری والدہ کو پسند تھی۔

علی ظفر نے بتایا کہ’امی  نے مجھ سے کہا تھا کہ کہ اس قوالی کو سننا اور دیکھنا اگر تم اس کلام کو پڑھ سکو  لیکن امی کے کہنے کے بعد جب بھی میں  اس قوالی کو سنتا تھا تو مجھے یہی لگتا تھا کہ اتنی بڑی ہستیوں نے اس کلام کو پڑھا ہے تو میں کیسے اس کلام کو پڑھ سکتا ہوں‘۔

معروف گلوکار کے مطابق  اسی دوران والدہ کو کورونا ہوگیا جس کی وجہ سے ان کی طبیعت خراب ہو گئی تھی، میں ایک دن  امی کا مورال باندھنے کیلئے  ان کے  پاس لیٹ گیا اور  اس وقت میں نے امی کے پاس لیٹ کر ان کے کچھ پسندیدہ اور مزاحیہ ڈرامے لگا لیے۔

علی ظفر نے مزید بتایا کہ اسی دوران  میں نے  یہ قوالی لگائی اور  پھر اس دن امی کے پاس لیٹ کر میں نے اس قوالی کو دل سے محسوس کیا اور فیصلہ کیا کہ میں اپنی والدہ کے لیے یہ کلام پڑھوں گا۔

مزید خبریں :