29 جنوری ، 2023
انسان زندگی میں کئی رشتے اور دوست بناتا ہے جن کی خوشی اور غمی میں وہ شریک بھی ہوتا ہے لیکن موت ایک ایسا پل ہے جس پر انسان یہ نہیں دیکھ سکتا کہ کون اس کی آخری رسومات میں شریک ہوا۔
تاہم برازیل سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اپنے مرنے کا ڈرامہ اس لیے رچایا تاکہ وہ یہ جان سکے کے اس کی آخری رسومات میں کون کون آیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 60 سالہ بالٹزار لیموس جو پیشے کے لحاظ سے ایونٹ آرگنائزرہیں، انہوں نے اپنی زندگی میں کئی تقریبات کا انعقاد کروایا جس میں شادیاں اور مرنے کی آخری رسومات بھی شامل ہیں۔
بالٹزار نے حال ہی میں ایک شہری کی آخری رسومات کا انعقاد کیا جس میں صرف دو لوگ شریک ہوئے، یہ دیکھ کر انہیں خیال آیا کہ میں نے اپنی زندگی میں کئی دوست ، نئے رشتے بنائے کیوں نہ میں اپنے مرنے کا ڈرامہ رچاؤں اور یہ جان سکوں کہ میری آخری رسومات میں کس نے شریک کی۔
تاہم 10 جنوری کو بالٹزار کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کی گئی جس میں لکھا تھا کہ 'آج دوپہر ایک سوگ کی خبر سامنے آئی کہ بالٹزار لیموس اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔اس کے بارے میں مزید معلومات کچھ دیر میں شیئر کی جائیں گی'۔
اس پوسٹ سے ایک دن قبل برازیل کے ایک مقامی اسپتال کی تصویر بالٹزار کی جانب سے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پرپوسٹ کی گئی،اسپتال اور پھر موت کی خبر کے بعد بالٹزار کے دوستوں اور رشتے داروں کو یقین ہوگیا کہ واقعی وہ اس دنیا سے چلے گئے۔
دوسری جانب بالٹزار کے گھر والے میسج اور اسپتال کی تصویر دیکھ کر پریشان ہوگئے کیوں کہ ان میں سے کوئی نہیں جانتا تھا کہ وہ اسپتال میں بھی داخل تھے۔
بالٹزار کی موت کی خبر سننے کے بعد رشتے داروں اور دوستوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر دکھ کا اظہار کیا جارہا تھا کہ اس دوران بالٹزار کے فیس بک اکاؤنٹ پر ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے حوالے سے تفصیلات پوسٹ کی گئیں۔
آخری رسومات کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد بالٹزار کے دوست اور رشتے دار برازیل کے چھوٹے سے شہر قرطیبہ میں ایک مقام پر اکھٹے ہوگئے۔
لیکن آخری رسومات شروع ہوتے ہی وہاں تابوت کےسامنے کھڑے تمام افراد اس وقت حیران و پریشان ہوگئے جب بالٹزار پیچھے کے دروازے سے اندر داخل ہوئے۔
تاہم بالٹزار نے سب کو بتایا کہ انہوں نے اپنے موت کا ڈرامہ رچایا تھا تاکہ وہ یہ دیکھ سکیں کے کون کون ان کی موت کی خبر سن کر آخری رسومات میں شریک ہوتا ہے۔
انہوں نے وہاں موجود تمام افراد سے معافی مانگتے ہوئے کہاکہ میرا مقصد کسی کو پریشان اور مشکل میں ڈالنا نہیں تھا۔