Time 12 فروری ، 2023
صحت و سائنس

پیشاب کی رنگت سے آپ کی صحت کے بارے میں کیا معلوم ہوتا ہے؟

پیشاب کی رنگت سے کافی کچھ جاننا ممکن ہے / فائل فوٹو
پیشاب کی رنگت سے کافی کچھ جاننا ممکن ہے / فائل فوٹو

کیا آپ کو معلوم ہے کہ پیشاب کے رنگ سے جسم میں پانی کی سطح سے ہٹ کر بھی صحت کے بارے میں کافی کچھ معلوم ہوتا ہے؟

جسم میں پانی کی سطح، غذاؤں اور ادویات کا استعمال پیشاب کی رنگت پر اثر انداز ہوتا ہے، مگر کچھ طبی مسائل کے نتیجے میں بھی یہ رنگت تبدیل ہو جاتی ہے۔

کئی بار پیشاب کی رنگت سے کسی بیماری یا طبی مسئلے کے بارے میں جاننا ممکن ہوجاتا ہے۔

بے رنگ یا شفاف

پیشاب کی بے رنگ یا شفاف رنگت سے کسی فرد کے بہت زیادہ پانی پینے کا عندیہ ملتا ہے، جو پانی کی کمی کی طرح خطرناک تو نہیں، مگر بہت زیادہ پانی پینے سے خون میں الیکٹرو لائٹس کا توازن بگڑ سکتا ہے۔

کئی بار یہ ذیابیطس کی نشانی بھی ہوتا ہے کیونکہ اس عارضے کے شکار افراد کو پیاس زیادہ لگتی ہے تو وہ پانی زیادہ پیتے ہیں، جس سے پیشاب کی رنگت شفاف ہو جاتی ہے۔

ہلکا زرد رنگ

ہلکا یا شفاف زرد رنگ اس بات کی نشانی ہوتا ہے کہ ایک فرد مناسب مقدار میں پانی پی رہا ہے۔

گہرا زرد رنگ

اس رنگت کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس فرد کے جسم میں پانی کی معمولی کمی ہوچکی ہے یا یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ اس رنگت کو دیکھ کر پانی پی لینا چاہیے۔

نارنجی رنگ

ہلکا نارنجی رنگ بھی اکثر معمولی ڈی ہائیڈریشن کی نشانی ہوتا ہے جس کا حل پانی کا زیادہ استعمال ہے۔

البتہ کچھ وٹامنز اور ادویات کے استعمال سے بھی ایسا ہوسکتا ہے۔

ایسا گہرا نارنجی رنگ جو بھورا محسوس ہو

طبی ماہرین کے مطابق یہ رنگ اس وقت نظر آتا ہے جب جسم میں پیشاب بننے کی مقدار کم ہو، جس کے نتیجے میں رنگت گہری ہو جاتی ہے۔

ایسا پانی کی کمی، سخت ورزش یا گرم موسم کے نتیجے میں ہوسکتا ہے اور اس کا حل زیادہ پانی پینا ہی ہوتا ہے۔

مگر کئی بار یہ جگر میں کسی مسئلے کی نشانی بھی ہوتا ہے۔

گہرا بھورا یا سیاہ رنگ

اس طرح کی رنگت عام طور پر جگر کے امراض یا rhabdomyolysis کے شکار ہونے پر نظر آتی ہے۔

rhabdomyolysis ایک سنگین عارضہ ہے جس میں ٹشوز مرنے لگتے ہیں اور اس کا فوری علاج کرانا ضروری ہوتا ہے۔

گلابی یا سرخ رنگ

مخصوص غذاؤں جیسے چقندر یا بلیک بیری کھانے سے پیشاب کی رنگت گلابی یا سرخ ہوسکتی ہے۔

کئی بار خون آنے سے بھی پیشاب سرخ یا گلابی رنگ کا ہو جاتا ہے، ایسا عموماً پیشاب کی نالی میں سوزش، مثانے کے انفیکشن یا گردوں میں پتھری کے باعث ہوتا ہے۔

بہت کم کیسز میں یہ گردوں کے امراض یا کینسر کی علامت ہوتا ہے۔

نیلگوں مائل سبز رنگ

پیشاب کا یہ رنگ مخصوص ادویات یا فوڈ ڈائی کی زیادہ مقدار والی غذاؤں کو کھانے کے باعث نظر آتا ہے۔

کئی بار سبز رنگت سے پیشاب کی نالی میں سوزش کا اشارہ بھی ملتا ہے۔

جھاگ دار ہونا

یہ پیشاب کی نالی میں سوزش کی واضح علامت ہے، جس کے ساتھ بہت تیز بو، زیادہ پیشاب آنا اور پیشاب کرتے ہوئے تکلیف یا جلن جیسی علامات کا سامنا بھی ہوتا ہے۔

دودھ جیسا سفید ہونا

پیشاب کی اس رنگت سے کیلشیئم یا فاسفورس جیسی غذائی منرلز کے زیادہ استعمال کا اشارہ ملتا ہے، جبکہ کئی بار  کسیparasitic انفیکشن کے شکار ہونے کا عندیہ بھی ملتا ہے۔

مزید خبریں :