10 مارچ ، 2023
ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے جو موجودہ عہد میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔
اس مرض سے دماغ کے ساتھ ساتھ جسمانی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چند عام عادات جیسے رات گئے تک جاگنا یا ناقص غذا کا استعمال بھی آپ کو ڈپریشن کا شکار بنا سکتا ہے۔
جی ہاں واقعی روزمرہ کی چند عام عادات سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے بالخصوص درمیانی عمر کے افراد کے لیے۔
الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔
تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ پراسیس غذاؤں کے استعمال سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
دوسری جانب امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اچھی غذا کے استعمال سے ڈپریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تنہا بہت زیادہ وقت گزارنا
کچھ وقت تک تنہا وقت گزارنا ذہنی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے مگر بہت زیادہ اکیلے رہنے سے ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین کی جانب سے دوستوں اور گھروالوں سے مضبوط تعلقات قائم کرنے پر زور دیا جاتا ہے جس سے ڈپریشن کی علامات پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
موجودہ عہد میں لوگوں کی زیادہ تر توجہ اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ، ٹیلی ویژن اور اسٹریمنگ سروسز پر مرکوز رہتی ہے اور وہ ایک سے زیادہ ڈیوائسز پر میڈیا مواد دیکھنے کے عادی ہوتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق ڈیوائسز پر بہت زیادہ وقت گزارنے سے ڈپریشن کی علامات اور سماجی انزائٹی کا خطرہ بڑھتا ہے۔
منفی خیالات رکھنے والے افراد کے ساتھ وقت گزارنے سے بھی ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایسے افراد کے ساتھ رہنا مسائل کا باعث بنتا ہے کیونکہ آپ ذہنی طور پر مایوسی کے شکار ہونے لگتے ہیں۔
اس کے مقابلے میں مثبت سوچ اور خیالات رکھنے والے افراد کے ساتھ رہنے سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں منفی خیالات کا غلبہ زیادہ ہوتا ہے۔
اس کے نتیجے میں ان کے رویوں میں ایسی علامات نظر آتی ہیں جن کو ڈپریشن سے منسلک کیا جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں جلد سونے والے افراد میں ڈپریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق جب آپ جسمانی طور پر متحرک ہوتے ہیں تو دماغ کی جانب سے ایسے کیمیکلز خارج کیے جاتے ہیں جن سے ڈپریشن کا احساس گھٹ جاتا ہے جبکہ مزاج خوشگوار ہوتا ہے۔
اس کے مقابلے میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے ڈپریشن کی علامات زیادہ نمایاں ہو سکتی ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔