’پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے ایکٹ کے مطابق کوئی بابا رحمتے بابا زحمتے ثابت نہیں ہوگا‘

ایک طرف کہا جارہا ہے یہ تین دو اور دوسری طرف کہا جارہا ہے یہ چار تین کا فیصلہ ہے، یہ ابہام لارجر بینچ ہی دور کرسکتا ہے: رانا ثنا اللہ— فوٹو:فائل
ایک طرف کہا جارہا ہے یہ تین دو اور دوسری طرف کہا جارہا ہے یہ چار تین کا فیصلہ ہے، یہ ابہام لارجر بینچ ہی دور کرسکتا ہے: رانا ثنا اللہ— فوٹو:فائل

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے ایکٹ کے مطابق کوئی بابا رحمتے بابا زحمتے ثابت نہیں ہوگا۔

میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ پارلیمنٹ کا فیصلہ دیر آید درست آید ہے، جب سپریم کورٹ کے ججز آمنے سامنے آجائیں اور پارلیمنٹ کردار ادا نہ کرے تو مورخ معاف نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ جو معاملہ باہر آگیا وہ اندر کا نہیں، ایک طرف کہا جارہا ہے کہ یہ تین دو اور دوسری طرف کہا جارہا ہے کہ یہ چار تین کا فیصلہ ہے، یہ ابہام لارجر بینچ ہی دور کرسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے ایکٹ کے مطابق کوئی بابا رحمتے بابا زحمتے ثابت نہیں ہوگا۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم اور آئین کی خالق ہے جسے قانون سازی کا پورا اختیار ہے، سپریم کورٹ کا اختیار کم کرنے کا تاثر درست نہیں ہے، قانون سازی میں تمام لوازمات پورے کیے ہیں۔

مزید خبریں :