آنکھوں کے ٹیسٹ کے ذریعے مزید کن بیماریوں کا پتا لگایا جاسکتا ہے؟

آنکھیں آپ کو تھائیرائڈ میں مبتلا ہونے کے حوالے سے بھی اشارہ دیتی ہے/ فائل فوٹو
آنکھیں آپ کو تھائیرائڈ میں مبتلا ہونے کے حوالے سے بھی اشارہ دیتی ہے/ فائل فوٹو

آنکھیں قدرت کا انمول تحفہ ہے جن کا نہ صرف  خیال رکھنا  بلکہ باقاعدگی سے چیک اپ کروانا بھی ضروری ہے۔

 لیکن کیا آپ کو معلوم ہے آنکھوں کے ٹیسٹ کے ذریعے سے آنکھوں کے مسائل کے ساتھ  صحت کو لاحق جان لیوا بیماریوں کا بھی پتہ لگایا جاسکتا ہے۔تو آئیے جانتے ہیں کیسے؟

ہائی بلڈپریشر:

آنکھوں میں خون کا اتر آنا ہائی بلڈ پریشر کی علامت میں سے ایک ہے جسے طبی اصلاح میں subconjunctival hemorrhage کہتے ہیں جس میں آنکھوں کی سطح کے قریب خون کی ایک چھوٹی نالی پھٹ جاتی ہے۔

اس کے علاوہ یہ کھانسی اور چھینک کے دوران آنکھوں میں تناؤ، سر یا آنکھوں پر چوٹ لگنے، آنکھوں کو رگڑنے اور زیادہ دیر تک کانٹیکٹ لینس پہننے کی وجہ سے بھی ایسا ہوجاتا ہے۔

ذیابیطس:

ذیابیطس کی بیماری آنکھوں پر بھی  برا اثر ڈالتی  ہے اور طبی ماہرین کی جانب سے بھی ذیابیطس کے شکار لوگوں کو خون میں گلوکوز کی سطح کو چیک کرنے کا کہا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ ذیابیطس کے شکار لوگوں کو سیاہ اور تیرتے دھبے نظر آتے ہیں اور ان کی  بینائی بھی دھندلی ہو جاتی ہے، بعض اوقات  ایسے مریضوں کورنگوں کی شناخت میں دشواری بھی ہوتی ہے۔ 

ہائی کولیسٹرول:

آنکھوں کے کورنیا کے گرد نیلے رنگ کا دائرہ خون میں ہائی کولیسٹرول کی نشاندہی کرتا ہے اور یہ آنکھوں کے ٹیسٹ کے ذریعے پتا لگایا جاسکتا ہے۔ 

تھائیرائیڈ:

آنکھیں آپ کو تھائیرائڈ میں مبتلا ہونے کے حوالے سے بھی اشارہ دیتی ہے، ایسی صورت میں آنکھیں خشک ہوجاتی ہیں اور آنکھوں کو گھمانے میں بھی دشواری ہوتی ہے، اس کے علاوہ ایک ہی تصویر دو بار دکھائی دیتی ہے جبکہ ایسے لوگ تیز روشنی کو برداشت نہیں کرسکتے۔

کینسر:

تحقیق کے مطابق آنکھوں کی نیچے والی پلکوں پر جلد کے کینسر کا امکان زیادہ ہوتا ہے،پلکوں پر ہموار اور کھردرے نظر آنے والے داغ کو کبھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

مزید خبریں :