سپریم کورٹ کا جھکاؤ ایک خاص سیاسی سمت میں ہے: خرم دستگیر

جب ہمیں سپریم کورٹ کے اندر سے مس کنڈکٹ کے ثبوت مل رہے ہیں تو ہم اسی کے سامنے ریویو میں کیسے جاسکتے ہیں؟ وفاقی وزیر کی پروگرام میں گفتگو/ فائل فوٹو
جب ہمیں سپریم کورٹ کے اندر سے مس کنڈکٹ کے ثبوت مل رہے ہیں تو ہم اسی کے سامنے ریویو میں کیسے جاسکتے ہیں؟ وفاقی وزیر کی پروگرام میں گفتگو/ فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہےکہ پچھلے 7 برسوں سے واضح ہوچکا ہے کہ سپریم کورٹ کا جھکاؤ ایک خاص سیاسی سمت میں ہے۔

جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ دینے کے مسئلے پر گھمبیر سوالات اٹھ چکے ہیں، جب آئین میں دی گئی 90 دن کی مدت پہلے ہی گزر چکی ہے تو سپریم کورٹ ازخود تاریخ کے تعین کا اختیار حاصل نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا الیکشن کی تاریخ پر اصرار ہماری نظر میں درست نہیں ہے، ہماری عدلیہ سے درخواست ہے کہ وہ پنچایت نہیں ہے اور نہ ہی سہولت کاری کا کوئی فورم، قومی اسمبلی واضح مؤقف اختیار کرچکی ہے جس کے بعد عدالت کے پاس دو راستے ہیں یا تو فُل کورٹ بناکر چار تین اور تین دو کا معاملہ حل کردے یا الیکشن کمیشن کو اس کا کام کرنے دے۔ 

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پچھلے 7 برسوں سے واضح ہوچکا ہے کہ سپریم کورٹ کا جھکاؤ ایک خاص سیاسی سمت میں ہے، جب ہمیں سپریم کورٹ کے اندر سے مس کنڈکٹ کے ثبوت مل رہے ہیں تو ہم اسی کے سامنے ریویو میں کیسے جاسکتے ہیں؟

مزید خبریں :