کھیل
Time 29 مئی ، 2023

محمد عامر ملائیشیا میں موت کے منہ سے کیسے باہر آئے؟

فاسٹ بولر محمد عامر  نے انکشاف کیا ہے کہ  ماضی میں انڈر 19 میچ کے دوران ملائیشیا میں ڈاکٹرز کی غلط دواؤں کی وجہ سے ان کی طبیعت شدید بگڑ گئی تھی۔

محمد عامر حال ہی میں جیو نیوز کے پرگرام  ’ہنسنا منع ہے‘ میں شریک ہوئے جس دوران انھوں نے انڈر 19 کھیلنے کے دوران ملائیشیا میں ڈینگی وائرس کے باعث طبیعت زیادہ بگڑنے پر بات کی۔

انھوں نے بتایا کہ اس وقت میری عمر 15 سال تھی اور میں ٹیم کا سب سے چھوٹا کھلاڑی تھا، ہم ملائیشیا کے خلاف پہلا میچ کھیل رہے تھے جب مجھے سر درد تھا، میں فیلڈنگ کے دوران ہی بیٹھ گیا تھا، میں نے ڈاکٹر سے کہا مجھے پیناڈول دے دیں، بخار تیز تھا، اس کے بعد ڈاکٹر نے مجھے میچ کھیلنے سے منع کر دیا۔

 محمد عامر کے مطابق  اس کے بعد 3 دن تک دوائیوں پر رہا  جس کے بعد کوالالمپور سے جوہر  بھی چلے گئے  لیکن طبیعت نہ سنبھلی، رات کو  بخار تیز ہو جاتا تھا، انجیکشن اور  دوائیوں سے بخار کم ہو جاتا لیکن اترتا نہیں تھا، اس کے بعد مجھے ٹیم منیجر سے درخواست کرکے اسپتال میں چیک اپ کے لیے لے جایا گیا کیوں کہ میرا بخار نارمل نہیں لگ رہا تھا، اسپتال میں ڈاکٹرز نے میری کنڈیشن دیکھ کر میرا بلڈ ٹیسٹ لے لیا، 20 سے  25 منٹ بعد  4 سے 5 ڈاکٹر بھاگے ہوئے آئے  اور انھوں نے بتایا کہ  مریض  کو ڈینگی وائرس ہے اور  ان کی حالت خطرے میں ہے۔

فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ اس وقت ڈاکٹرز  نے بتایا کہ ہمیں امید نہیں ہے یہ کہ یہ کل صبح تک بھی زندہ رہ سکیں گے، ہم انھیں ایڈمٹ کریں گے، اس رات مجھے 25 سے 28 ڈرپس لگیں اور  مجھے دو دن بعد ہوش آیا، تیسرے دن بھی ڈاکٹر مجھے ڈسچارج نہیں کر رہے تھے  لیکن  میچز کی وجہ سے ڈاکٹرز  نے  مجھے خاص احتیاط کے ساتھ سفر کی اجازت دی۔

مزید خبریں :