13 اکتوبر ، 2023
انڈوں کو متعدد طریقوں سے پکا کر کھایا جاسکتا ہے۔
فرائی، آملیٹ یا کسی اور شکل میں انڈوں کا استعمال دنیا بھر میں بہت زیادہ ہوتا ہے بالخصوص ناشتے کے لیے اسے سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔
انڈوں سے پروٹین، منرلز، وٹامنز اور دیگر متعدد غذائی اجزا جسم کو ملتے ہیں اور اس غذا کو صحت کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ہر سال اکتوبر کے دوسرے جمعے کو انڈوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے؟
جی ہاں واقعی آج 13 اکتوبر کو انڈوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
اس دن کو منانے کا مقصد انڈوں کے غذائی فوائد کے حوالے سے لوگوں میں شعور اجاگر کرنا ہے اور اسے 1996 سے منایا جا رہا ہے۔
تو اگر روزانہ ایک انڈہ کھایا جائے تو ہمارے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ اس بارے میں سائنسی شواہد جانیں۔
پروٹین کا حصول
ایک انڈے میں 6 گرام پروٹین ہوتا ہے اور یہ غذائی جز بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ ہمارا جسم اسے خود نہیں بناتا۔
پروٹین ہڈیوں، ناخن اور بالوں کی صحت کے لیے اہم ہوتا ہے جبکہ میٹابولزم کو تیز کرتا ہے جس سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
ایک انڈے میں پروٹین کے ساتھ ساتھ فاسفورس، کولین، وٹامن بی 12، وٹامن اے، وٹامن ای، وٹامن بی 12، وٹامن بی 9 (فولیٹ)، لیوٹن اور Selenium سمیت متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں۔
اینٹی آکسائیڈنٹس سے خلیات کو صحت مند رکھنے میں مدد ملتی ہے کیونکہ وہ خلیات کو تکسیدی تناؤ سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
صحت کے لیے مفید کولیسٹرول کو ایچ ڈی ایل کہا جاتا ہے جبکہ نقصان دہ کولیسٹرول کو ایل ڈی ایل۔
انڈے کھانے سے جسم میں کولیسٹرول کی دونوں اقسام میں اضافہ ہوتا ہے مگر ایچ ڈی ایل قسم دوسرے کو نقصان نہیں پہنچانے دیتی۔
خون میں چکنائی کی سطح میں کمی صحت کے لیے مفید ہوتی ہے اور شریانوں کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
انڈوں میں موجود مخصوص فیٹی ایسڈز سے خون میں چکنائی کی سطح میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق روزانہ ایک انڈہ کھانے سے فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ ایک انڈہ کھانے والے افراد میں فالج کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 30 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
انڈے کھانے سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ ایک انڈہ کھانے والے افراد میں اس غذا سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ لگ بھگ 20 فیصد کم ہوتا ہے۔
ناشتے میں انڈہ کھانے سے پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ وقت تک برقرار رہتا ہے۔
اس کے نتیجے میں دن میں بے وقت کچھ کھانے سے بچنا آسان ہوتا ہے جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
انڈوں میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے بینائی کے امراض جیسے موتیا اور عمر کے ساتھ آنے والی کمزوری سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
انڈوں میں موجود وٹامن ڈی دماغ کے لیے مفید ہوتا ہے۔
اس میں موجود اجزا جیسے کولین سے اعصابی خلیات کے درمیان تعلق بہتر ہوتا ہے جبکہ دماغی نشوونما تیز ہو جاتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔