10 اگست ، 2023
انسانی جسم کے افعال کے لیے پروٹین کی اہمیت بہت زیادہ ہے، جسمانی وزن میں کمی، مسلز بنانے اور دیگر کے لیے اس جز کی ضرورت ہوتی ہے۔
پروٹین کا حصول غذا سے ممکن ہوتا ہے اور طبی ماہرین کے مطابق روزانہ کی غذا کی کم از کم 10 فیصد کیلوریز پروٹین پر مبنی ہونی چاہیے۔
مرغی کے گوشت، انڈوں، دالوں، مچھلی، گریوں، دودھ، دہی اور متعدد دیگر غذاؤں سے پروٹین کا حصول ممکن ہے۔
مگر جسم کو پروٹین کی کمی کا سامنا ہو تو اس کا علم کیسے ہو سکتا ہے؟
درحقیقت چند طبی مسائل کو جسم میں پروٹین کی کمی کا نتیجہ تصور کیا جاتا ہے۔
پروٹین کی کمی کی ایک عام ترین علامت ٹانگوں، پیروں اور ہاتھوں کا سوجنا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ خون کی گردش کے دوران پروٹین مختلف اعضا میں سیال کو اکٹھا ہونے سے روکنے کے لیے پروٹین کا کردار اہم ہوتا ہے۔
ویسے سوجن کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں تو اس حوالے سے ڈاکٹر ہی حتمی رائے دے سکتے ہیں۔
ہمارا دماغ خلیات تک پیغامات پہنچانے کے لیے نیورو ٹرانسمیٹرز نامی کیمیکلز کو استعمال کرتا ہے۔
زیادہ تر نیورو ٹرانسمیٹرز amino acids سے بنتے ہیں جو پروٹین پر مبنی ہوتے ہیں۔
تو غذا میں پروٹین کی کمی سے جسم مناسب مقدار میں نیورو ٹرانسمیٹرز نہیں بنا پاتا جس سے دماغی افعال تبدیل ہوتے ہیں۔
ان نیورو ٹرانسمیٹرز میں ڈوپامائن اور سیروٹونین جیسے کیمیکلز بھی شامل ہیں جو مزاج کو خوشگوار بنانے کا کام کرتے ہیں، ان کی کمی سے ڈپریشن یا چڑچڑے پن جیسی کیفیات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
مختلف پروٹینز جیسے کولیگن اور keratin بال، ناخن اور جِلد بننے کے عمل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، تو جب جسم میں پروٹین کی کمی ہوتی ہے تو بال پتلے، خشک اور کمزور ہو جاتے ہیں اور گنج پن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اسی طرح ناخن بھی کمزور ہو جاتے ہیں جبکہ جِلدی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ غذا میں پروٹین کی کمی سے مسلز کمزور ہوتے ہیں، خاص طور پر چلنے پھرنے میں مدد فراہم کرنے والے مسلز۔
اگر پروٹین کی کمی پر قابو نہ پایا جائے تو وقت کے ساتھ مسلز کا حجم گھٹنے لگتا ہے جس سے میٹابولزم سست ہوتا ہے اور خون کی کمی کا سامنا ہوتا ہے۔
خون کی کمی سے تھکاوٹ اور کمزوری جیسے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
پروٹین کو جسم کا ایندھن مانا جاتا ہے اور تحقیقی رپورٹس کے مطابق اس کی کمی سے بھوک زیادہ لگنے لگتی ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ پروٹین سے بھرپور غذاؤں کو کھانے سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
پروٹین کی کمی کے شکار افراد کے زخم دیر سے بھرتے ہیں۔
اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ پروٹین کی کمی ہونے پر جسم مناسب مقدار میں کولیگن نہیں بنا پاتا جو جِلد کے اہم ہوتا ہے۔
اسی طرح خون کو جمانے کے لیے بھی جسم کو پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔
خون میں موجود Amino acids مدافعتی نظام کو اینٹی باڈیز بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں جس سے جسم جراثیموں سے لڑتا ہے۔
مگر پروٹین کی کمی کے باعث مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے اور اکثر بیمار رہنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔