06 اگست ، 2024
چین کے سائنسدانوں نے چاند کی سطح کے نمونوں میں منرلز کے ساتھ پانی کو دریافت کیا ہے۔
ویسے چاند پر پانی کی موجودگی نیا انکشاف نہیں، اس سے قبل امریکی خلائی ادارے ناسا نے بھی چاند کی سطح پر پانی کے آثار دریافت کیے تھے۔
مگر چینی سائنسدانوں نے پہلی بار چاند کی سطح پر پانی کو مالیکیولر شکل یعنی ایچ 2 او کی صورت میں دریافت کیا ہے۔
زیادہ اہم بات یہ ہے کہ یہ دریافت چاند کے اس حصے میں ہوئی جس کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہاں پانی نہیں پایا جاتا۔
2020 میں چاند کی سطح کے نمونے زمین پر واپس لانے والے چین کے چینگ ای 5 مشن کے نمونوں کا تجزیہ کرنے پر سائنسدانوں نے یہ دریافت کی۔
انہوں نے انسانی بال جتنا ایک ایسا منرل دریافت کیا جس کے بارے میں اب تک علم نہیں تھا اور اسے یو ایل ایم 1 کا نام دیا گیا۔
تحقیق کے مطابق یو ایل ایم 1 کرسٹل کا 41 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے جبکہ اس میں موجود ایمونیا ایچ 2 او مالیکیولز کو مستحکم شکل میں برقرار رکھتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ پانی کی یہ قسم چاند پر انسانی آبادی کے لیے اہم ثابت ہوسکتی ہے۔
خیال رہے کہ چین نے 2030 تک چاند پر انسانوں کو بھیجنے اور وہاں مستقل بیس کا منصوبہ بنایا ہوا ہے۔
اب تک چاند پر پانی کے موجودگی کے شواہد ایسے خطوں میں ملے تھے جو تاریک ہیں اور وہاں سورج کی روشنی نہیں پہنچ پاتی۔
مگر چینگ ای 5 نے چاند کے ایسے خطے سے نمونے حاصل کیے تھے جہاں کا ماحول مالیکیولر پانی کے مستحکم نہیں سمجھا جاتا تھا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر آسٹرونومی میں شائع ہوئے۔