20 اگست ، 2024
ناشپاتی ایک میٹھا اور ایسا مزیدار پھل ہے جسے زمانہ قدیم سے کھایا جا رہا ہے۔
یہ نہ صرف مزیدار پھل ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بہت زیادہ مفید ہے جس کے فوائد کی تصدیق سائنس کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔
ایک ناشپاتی سے جسم کو 101 کیلوریز ملتی ہیں جبکہ ایک گرام پروٹین، 27 گرام کاربوہائیڈریٹس، 6 گرام فائبر، وٹامن سی، وٹامن K، پوٹاشیم اور کاپر جیسے اجزا بھی جسم کا حصہ بنتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ اس پھل میں فولیٹ، وٹامن اے اور وٹامن بی 3 بھی معمولی مقدار میں موجود ہوتے ہیں جبکہ پولی فینولز اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
اس پھل کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔
ناشپاتی فائبر کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے اور یہ غذائی جز نظام ہاضمہ کی اچھی صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے۔
اس پھل میں فائبر کی 2 اقسام موجود ہوتی ہیں اور یہ دونوں اقسام آنتوں کے افعال ٹھیک کرتی ہے جس سے قبض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
اگر آپ اکثر قبض کے شکار رہتے ہیں تو روزانہ ناشپاتی کھانے سے اس عام عارضے سے نجات پانے میں مدد ملتی ہے۔
اسی طرح فائبر سے معدے کی صحت کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ناشپاتی میں صحت کے لیے مفید متعدد نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں۔
مثال کے طور پر anthocyanins نامی مرکبات سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے جبکہ کینسر سے تحفظ ملتا ہے۔
اسی طرح ناشپاتی میں lutein اور zeaxanthin جیسے مرکبات بھی موجود ہوتے ہیں جو اچھی بینائی کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
ورم مدافعتی نظام کا ایک عام حصہ ہے مگر دائمی ورم سے صحت کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے دائمی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ناشپاتی میں موجود فلیونوئڈز اینٹی آکسائیڈنٹس سے ورم کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے جس سے مختلف امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
متعدد تحقیقی رپورٹس میں فلیونوئڈز اینٹی آکسائیڈنٹس کو ذیابیطس اور امراض قلب سے بچانے کے لیے اہم قرار دیا گیا ہے۔
اسی طرح ناشپاتی میں موجود کاپر، وٹامن سی اور وٹامن K بھی ورم سے لڑنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
اس پھل میں ایسے متعدد مرکبات موجود ہیں جو کینسر سے بچانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
مثال کے طور پر anthocyanin اور chlorogenic ایسڈ کو کینسر سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے اہم مانا جاتا ہے۔
کچھ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پھلوں بشمول ناشپاتی سے بھرپور غذا کا استعمال کینسر کی کچھ اقسام بشمول پھیپھڑوں اور معدے کے کینسر سے تحفط فراہم کر سکتا ہے۔
ناشپاتی کھانے سے ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی گھٹ جاتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر ہفتے 5 یا اس سے زائد anthocyanin سے بھرپور پھل جیسے ناشپاتی کھانے سے ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ 23 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
چوہوں پر ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ نباتاتی مرکبات بشمول anthocyanin پر مبنی پھلوں کے استعمال سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ناشپاتی کھانے سے اس پھل میں موجود فائبر سے غذا ہضم ہونے کی رفتار سست ہو جاتی ہے جبکہ جسم کو کاربوہائیڈریٹس ہضم کرنے کے لیے زیادہ وقت ملتا ہے جس سے بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنا ممکن ہو جاتا ہے۔
ناشپاتی کھانے سے امراض قلب کا خطرہ بھی گھٹ جاتا ہے۔
اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے دل کے ٹشوز کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے اور ان کے اکڑنے کی رفتار گھٹ جاتی ہے جبکہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ناشپاتی میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے ورم کم ہوتا ہے جس سے بھی دل کی صحت بہتر ہوتی ہے کیونکہ بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ناشپاتی اور دیگر پھلوں کے استعمال کو معمول بنانے سے فالج کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اس پھل میں کیلوریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے جبکہ پانی اور فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
یہ امتزاج جسمانی وزن میں کمی کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے کیونکہ فائبر اور پانی سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے۔
جب پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے تو بے وقت کھانے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد روزانہ 2 ناشپاتی کھاتے ہیں، ان کے جسمانی وزن میں کمی آتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔