Time 27 ستمبر ، 2024
دلچسپ و عجیب

سائبیریا سے 32 ہزار سال سے برف میں صحیح حالت میں منجمد گینڈا دریافت

سائبیریا سے 32 ہزار سال سے برف میں صحیح حالت میں منجمد گینڈا دریافت
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فوٹو بشکریہ سی این این

سائنسدانوں نے روس کے علاقے سائبیریا سے برف میں منجمد ہزاروں سال پرانے گینڈے کو دریافت کیا ہے جس کا جسم اب بھی صحیح حالت میں ہے۔

یہ گینڈوں کی ایسی نسل سے تعلق رکھتا ہے جو اب معدوم ہوچکی ہے۔

موت کے وقت اس گینڈے کی عمر 4 سال تھی اور صحیح حالت میں منجمد ہونے کے باعث سائنسدانوں کو اس نسل کے گینڈوں کے بارے میں زیادہ جاننے کا موقع ملے گا۔

اس حوالے سے ایک تحقیق کے نتائج جرنل Doklady Earth Sciences میں شائع ہوئے۔

جو گینڈا سائبیریا کے برفانی خطے سے دستیاب ہوا وہ 32 ہزار سال پہلے منجمد ہوا تھا۔

وولی رینو نامی نسل کے یہ گینڈے مشرقی سائبیریا میں 30 ہزار سال سے زائد عرصے قبل موجود تھے اور یہ اپنے عہد کے چند بڑے جانداروں میں سے ایک تھے۔

موجودہ عہد کے گینڈوں کی طرح وولی رینو کے سر پر بھی 2 سینگ ہوتے تھے مگر وہ بہت بڑے اور بلیڈ کی طرح تیز دھار ہوتے تھے۔

سائبیریا سے 32 ہزار سال سے برف میں صحیح حالت میں منجمد گینڈا دریافت
یہ وہ گینڈا ہے / فوٹو بشکریہ Russian Academy of Sciences

مرنے کے بعد یہ گینڈا برف میں منجمد ہوگیا اور اسے روسی سائنسدانوں نے اگست 2020 میں دریائے Tirekhtyakh کے کسی کنارے پر دریافت کیا تھا۔

تحقیق میں یہ تو نہیں بتایا گیا کہ اس منجمد گینڈے کو کہاں دریافت کیا گیا مگر سائبیریا کے اس خطے میں اس طرح کے منجمد جانداروں کے ملنے کا امکان کافی زیادہ ہے۔

جب اس جانور کو دریافت کیا گیا تو سائنسدانوں نے اس کی کھال اور دیگر حصوں کے نمونے اکٹھے کیے تھے، جس کے لیے برف کو عارضی طور پر پگھلایا گیا۔

گینڈے کے جسم کا دایاں حصہ برف میں اچھی طرح محفوظ تھا مگر اس کے بائیں حصے کو نقصان پہنچا ہے اور سائنسدانوں کے خیال میں اس جگہ کا گوشت درندوں نے کھایا جبکہ اس کی آنتیں بھی غائب ہیں۔

مزید خبریں :