22 ستمبر ، 2013
پشاور…پشاور میں کوہاٹی گیٹ کے سامنے گرجا گھر میں خودکش دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد50تک پہنچ گئی ہے،70زخمیوں میں اب کئی افراد کی حالت نازک ہے اور ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔صدر،وزیر اعظم سمیت سیاسی اور ،مذہبی راہنماؤں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔خود کش دھماکے کے خلاف کونسل برائے عالمی مذاہب کی جانب سے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے،کونسل برائے عالمی مذاہب کے مطابق تمام مشنری اسکول اورکالج 3 دن بند رہیں گے۔کمشنر پشاور صاحب زادہ انیس نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہو ئے کہا ہے کہ جاں بحق افراد میں 4 بچے اور 4 خواتین بھی شامل ہیں،پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں25سے زائد لاشیں لائی گئی ہیں جبکہ دیگر لاشیں دیگر اسپتالوں میں بھی منتقل کی گئیں۔کمشنر پشاور کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب لوگ گرجا گھرسے باہرنکلے تھے، ملنے والے شواہد سے حملہ خودکش معلوم ہوتا ہے،خودکش حملہ آورکے جسمانی اعضاء تحقیقاتی ٹیموں نے قبضے میں لے لئے ہیں جبکہ مزید شواہد کے لئے بم ڈسپوزل اسکواڈ دھماکے کی جگہ پر شواہد اکٹھے کرنے میں مصروف ہے۔چرچ میں دھماکا ایک قومی سانحہ ہے ،ایس پی سٹی پولیس کا دھماکے کے حوالے سے کہنا ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق2 دھماکے ہوئے ،مزید تحقیقات کی جارہی ہیں ،دھماکے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہوا جسے تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ایس پی سٹی پولیس نے لوگوں سے اپیل ہے کہ دھماکے کی جگہ خالی کردیں۔پاکستان چرچ پشاور کے قدیم ترین گرجا گھروں میں سے ایک ہے اور اتوار کے روز بڑی تعداد میں مسیحی برادری عبادت کیلئے گرجا گھرآتی ہے، جن کی تعداد سیکڑوں میں بتائی جارہی ہے۔