22 ستمبر ، 2013
پشاور…وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ میرے پاس وہ الفاظ نہیں کہ میں پشاور میں آج ہونے والے سانحہ کے حوالے سے کچھ کہہ سکوں ،یہ ظلم عظیم ہے، یہ کیسے بہادر لوگ ہیں جو معصوم بچوں ،بوڑھوں اور عورتوں کو نشانہ بناتے ہیں۔گرجاگھرپر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، مسیحی برادری اورخیبرپختونخواکی حکومت سے اظہار یکجہتی کیلیے آیا ہوں۔انھوں نے ان خیالات کا اظہار پشاور میں گرجا گھر میں خودکش دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا ۔اس موقع پر وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اور دیگر بھی موجود تھے،چوہدری نثار نے مزید کہا کہ یہ خلاف اسلام ہے، صدر مملکت نے یہاں آنے کی خواہش کی جس پر ہم نے انھیں سیکورٹی صورتحال کی وجہ سے روک دیا ہے، صورتحال معمول پرآنے پر وہ تشریف لائیں گے،انھوں نے کہا کہ وزیراعظم غیر ملکی دورے کے بعد فورا ًپشاور آئیں گے،انھوں نے کہا کہ اب تک 78 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں،جن میں 34 خواتین اور 7 بچوں شامل ہیں،یہ حملہ اسلام اور پاکستان کے دشمنوں نے کیا ہے، ملک بھر میں مسیحی برادری کی سیکیورٹی کا از سر نو جائزہ لیں گے،مسیحی برادری کو بھر پور سیکیورٹی دی جائیگی، انھوں نے کہاکہ ہم صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر یہ تمام پلان کرینگے۔ انھوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے تین روزہ سوگ کا بھی اعلان بھی کیا۔انھوں نے کہا کہ دہشتگردی کسی ایک سیاسی جماعت کا نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے۔اے پی سی کے فیصلوں پر تنقید بھی کی گئی،امن کا فیصلہ مشکل ترین فیصلہ تھا،سیاسی جماعتوں اور عسکری قیادت نے امن کاراستہ اپنانے کافیصلہ کیاہے۔