11 اپریل ، 2012
اسلام آباد… چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ پولنگ میں انتخابی کیمپ لگانا اور ووٹر کوپولنگ کیمپ تک لانا بھی خلاف قانون ہے، چار برس سے ووٹر لسٹیں ہی نہیں بنیں اور الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ وہ خودمختار ہے ۔ یہ بات انھوں نے انتخابی اخراجات کے مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار عابد منٹو نے کہا کہ انتخابی ریلیوں اور جلسوں پر لاکھوں خرچ کیے جاتے ہیں،بعض امیدواروں کا مقصد ووٹر تک پہنچنا نہیں دولت کی نمائش ہوتا ہے۔ اور ہماری درخواست کا مقصد یہی ہے کہ دولت کی نمائش کو روکا جائے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جلسے سے عوام تک پیغام پہنچانا امیدوار کا حق ہے، ہمارے ملک میں خواندگی کی شرح بہت کم ہے، ہماری خواتین کم پڑھی لکھی اور مجبور ہیں ، جب تک معاشرہ تعلیم یافتہ نہیں ہوگا ،مسائل حل نہیں ہونگے،چیف جسٹس نے کہا کہ انتخابی مہم 48 گھنٹے پہلے ختم ہوجاتی ہے،پولنگ میں انتخابی کیمپ لگانا ،ووٹر پولنگ کیمپ تک لانا بھی خلاف قانون ہے، جسٹس خلجی نے ریمارکس میں کہا کہ ،شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔