26 نومبر ، 2014
کٹھمنڈو..........سارک سربراہ اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم نے ایک دوسرے سے گریزکیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیائی ممالک کی معاشی ترقی ایک دوسرے سے جڑی ہے، ایک دوسرے سے لڑنے کے بجائے غربت اور بیماریوں سے لڑنے کی ضرورت ہے،کچھ عرصے پہلے نواز شریف نئی دہلی گئے تو ان کے بھارتی وزیراعظم مودی سے گرم جوش مصافحے کا تذکرہ رہا،لیکن اس بار کھٹمنڈو میں دونوں کا آمنا سامنا ہوا تو پاکستانی وزیراعظم کا بھارتی وزیراعظم سے گریز، موضوع بحث بن گیا۔ کھٹمنڈو میں سارک سربراہ کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے کچھ کھنچے کھنچے نظر آئے۔ انہوں نے سربراہ کانفرنس میں ڈائس پر بیٹھنے کے دوران نریندر مودی کی جانب دیکھنا بھی گوارا نہ کیا اور جب تقریر کے لیے گئے تو بھی ان کی جانب نظریں نہ اٹھائیں۔ جب مودی نے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تھا تو نواز شریف بڑی خوش دلی سے انہیں مبارک باددینے گئے تھے، ان کی والدہ کے لیے ساڑھی کا تحفہ بھی بھجوایا تھا۔ مگر مودی نے وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد پاکستان سے سرحدی چھیڑ چھاڑ شروع کر دی۔ دوسری جانب مسلمانوں کے لیے ان کی پالیسی میں بھی کوئی نرمی نہیں آئی لیکن ابھی سربراہ کانفرنس کا ایک روز باقی ہے۔ دیکھیے دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات ہوتی ہے یا نہیں اور اگر ملاقات نہیں ہوتی، تو بھی مسکراہٹوں کا تبادلہ ہوتا ہے یا نہیں۔