LIVE

نیب پلی بارگین کی شق پر سپریم کورٹ کا اظہارِ برہمی

GEO URDU
September 28, 2016
 

نیب پلی بارگین کی شق پر سپریم کورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا قانون اجازت دیتا ہے کہ کرپشن کرنے والا افسر رقم لوٹاکر واپس عہدے پر چلاجائے۔

نیب آرڈیننس کے سیکشن 25 اےکےخلاف سپریم کورٹ میں ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس انور ظہیر جمالی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چور پکڑاجائےچوری برآمد کریں،چورکاشکریہ اداکریں کہ وہ جاکرپھرچوریاں کرے۔ نیب کے اس قانون کو توسیع دے دیں تاکہ ملک کی ساری جیلیں خالی ہوجائیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل تو مستقل پاکستان سے باہر رہتے ہیں،اہم آئینی نکات کے مقدمات تو پھر چلیں گے ہی نہیں،جب بھی عوامی مفاد کا مقدمہ ہوتا ہے بتایاجاتا ہےاٹارنی جنرل دستیاب نہیں۔

جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ جب کسی معاملے کو حل نہ کرنا ہو تو کمیٹی بنا دی جاتی ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ کیا یہ درست ہےکرپشن کرنیوالاافسررقم کی واپسی کےبعد عہدے پرواپس چلاجاتاہے؟کیا قانون اس کی اجازت دیتا ہے؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل راناوقارنے بتایا کہ اٹارنی جنرل پاک بھارت پانی کے مسئلہ پر واشنگٹن میں ہیں۔نیب آرڈیننس پر پارلیمانی کمیٹی نظر ثانی کر رہی ہے۔