LIVE

اپوزیشن بل کی مخالفت، کینسر میں مبتلا ن لیگی رکن بھی پارلیمنٹ پہنچے

ویب ڈیسک
November 21, 2017
 

فوٹو: فائل

اہم ترین قومی مسائل پر بھی قومی اسمبلی کے اجلاسوں سے غیر حاضر رہنے والے حکومتی ارکان آج اپنے پارٹی سربراہ نواز شریف کی حمایت میں ووٹ ڈالنے کے لیے ایوان پہنچ گئے۔

قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی رہنما نوید قمر کی جانب سے پیش کیے گئے الیکش ایکٹ ترمیمی بل 2017 کو کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا، بل کی حمایت میں 98 جب کہ مخالفت میں 163 ووٹ پڑے۔

اسپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کی خاص بات یہ تھی کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی بڑی تعداد ایوان میں موجود تھی اور وہ لوگ بھی ایوان میں نظر آئے جو ایوان کے اہم ترین اجلاسوں میں بھی غیر حاضر رہے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے بارہا یہ دعویٰ کیا جاتا رہا کہ مسلم لیگ (ن) کے 70 کے قریب ایم این ایز نے نواز شریف کی قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے لیکن آج کی کارروائی کے دوران دیکھا گیا کہ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی نے نواز شریف کو پارٹی صدارت کے عہدے پر برقرار رکھنے کے لیے ترمیمی بل کی مخالفت میں ووٹ ڈالے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کا نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کینسر کے باوجود رجب بلوچ ایوان میں آئے اور خطاب بھی کیا۔ اس کے علاوہ خاتون رکن عفت لیاقت عدت کے باوجود ایوان میں آئیں۔

الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2017 کے حوالے سے ہونے والی رائے شماری میں مسلم لیگ (ن) کے 159 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا جب کہ سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی نے حکومت کی مخالفت میں ووٹ ڈالا۔