LIVE

کیا آپ بھی ’بلیک فوڈ‘ کے دیوانے ہیں؟

ویب ڈیسک
March 16, 2019
 

دانتوں کے لیے کوئلے کے استعمال کی روایت بہت پرانی ہے۔ فوٹو کریڈٹ : دیکوکونٹ ماماڈاٹ کام

آج کل سوشل میڈیا بھانت بھانت کے چیلینجز سے بھرا پڑا ہے۔ ان میں خصوصاً کھانے کے چیلینجز بہت پسند بھی کیے جاتے ہیں اور لوگ ان میں بڑھ چڑھ کر حصہ بھی لیتے ہیں۔

انسٹاگرام پر گزشتہ کچھ عرصے سے 'بلیک فوڈ'  کا چیلینج قبول کر کے لوگ اپنی تصویریں انسٹاگرام پر ڈال رہے ہیں۔

بلیک فوڈ مطلب کھانے کی کچھ بھی ایسی اشیاء جس کا رنگ کالا ہو۔کھانے کے کالے رنگ کی وجہ اس کے اجزاء میں 'چارکول' یعنی کوئلہ ہونا بھی ہے۔کیا واقعی کوئلے کا کوئی تعلق صحت سے بھی ہے یا پھر یہ صرف ایک وہم ہے۔

یہ کسی عام کوئلے کی بات نہیں ہو رہی بلکہ یہ ایکٹیویٹڈ کوئلہ ہے جس میں سے آکسیجن گزاری جاتی ہے، آکسیجن کے گزرنے سے اس میں بہت باریک باریک سے سوراخ ہو جاتے ہیں اور یہ ایک اسپنج کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔

 آپ انٹرنیت پر ڈھونڈ لیں آپ کو ہر طرح کا 'بلیک فوڈ ' مل جائے گا، برگر سے لے کر پاستہ اور آئس کریم تک۔

چارکول کا استعمال صرف کھانے تک محدود نہیں ہے بلکہ بہت سے دعووں کے ساتھ   خوبصورتی کے لیے استعمال ہونے والی مصنوعات میں بھی عام ہوتا ہے۔ فیس ماسک، ٹوتھ پیسٹ، صابن اور بھی بہت کچھ۔

دانتوں کے لیے کوئلے کے استعمال کی روایت تو بہت پرانی ہے لیکن ماہر دندان اس پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔

مختلف کیسز میں ایکٹیویٹڈ چارکول کا استعمال کسی کیمیکل یا کسی زہریلی دوائی کے پی لینے کی صورت میں کیا جاتا ہے۔ ایکٹیویٹڈ چارکول جسم کے اندر جا کر زہریلے مادے کو چوس لیتا ہے۔ اس لیے جسم سے زہریلے مادوں کے اخراج کے لیے اسے بہترین سمجھا جاتا ہے لیکن اس سب سمجھے جانے کی تائید ماہرین غذائیت کی جانب سے نہیں ہوتی۔

یہ سب کچھ ایک طرف اور انسٹا گرام پر اس بلیک فوڈ سے متاثر ہونے والوں کی ایک بڑی تعداد ہے، یہ متاثرین اپنے دانتوں پر کوئلہ مل کر اپنی تصاویر انسٹا گرام پر جاری کرتے رہتے ہیں۔ اس کا فائدہ اور نقصان کیا ہے، اس کا دارومدار مقدار پر ہے۔کھانے پینے کی اشیاء میں یہ اتنی کم مقدار میں ہوتا ہے کہ نا یہ فائدہ دے سکتا ہے اور نہ نقصان۔

ماہرین کے مطابق چارکول کے نقصانات زیادہ ہیں۔ اس کی خصوصیت آپ کے لیے خامی بن جاتی ہے اگر آپ کوئی دوائی لے رہے ہیں اور ساتھ ہی کوئی چارکول کا استعمال بھی کر رہے ہیں تو اس سے اس دوائی کا اثر کم ہو سکتا ہے۔

 ماضی میں سیانے کہتے تھے پہلے تولو پھر بولو۔ آج کے سیانے کہتے ہیں پہلے جانچو پھر سوشل میڈیا کا کوئی چیلنج قبول کرو۔