LIVE

قومی اسمبلی : شہباز شریف نے عمران خان کی موجودگی میں انہیں 'سلیکٹڈ وزیراعظم' کہہ دیا

ارشد وحید چوہدری
June 27, 2019
 

شہباز شریف کی تقریر کے دوران ہی عمران خان ایوان میں پہنچے تھے، شہباز شریف نے عمران خان کے نشست پر بیٹھتے ہی انہیں 'سلیکٹڈ' کہہ دیا— فوٹو: فائل

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کی موجودگی میں انہیں سلیکٹڈ وزیراعظم کہہ دیا۔

شہباز شریف کی تقریر کے دوران ہی عمران خان ایوان میں پہنچے تھے، شہباز شریف نے عمران خان کے نشست پر بیٹھتے ہی انہیں 'سلیکٹڈ' کہہ دیا۔ اسپیکرنے سلیکٹڈ کا لفظ کارروائی سے حذف کردیا۔

اپنے خطاب میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ 'سیلکٹڈ وزیراعظم' کہتے تھے کہ ڈالر کی قیمت ایک روپیہ بڑھنے سے قومی خزانے پر 100 ارب روپے کا بوجھ پڑتا ہے، 24 گھنٹوں میں ڈالر کی قیمت 7 روپے بڑھ گئی۔

شہباز شریف کی جانب سے وزیراعظم کو سلیکٹڈ کہنے پرایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی،حکومتی ارکان اپنی نشستوں پرکھڑے ہوگئے۔ اسپیکر نے لفظ 'سلیکٹڈ' حذف کرتے ہوئے شہباز شریف کا مائیک بند کر دیا۔

وزیرا عظم عمران خان ایوان میں پہنچے تو حکومتی ارکان نے ڈیسک بجا کر استقبال کیا— فوٹو: قومی اسمبلی ٹوئٹر

قومی اسمبلی میں بجٹ کی منظوری کا عمل جاری ہے۔ وزیرا عظم عمران خان ایوان میں پہنچے تو حکومتی ارکان نے ڈیسک بجا کر استقبال کیا جبکہ اپوزیشن لیڈر نے وزیراعظم کو دیکھتے ہوئے خطاب جاری رکھا۔

وزیراعظم نے نشست سنبھالی تو اپوزیشن لیڈر نے ڈالر کی قیمت میں اضافے سے متعلق ان کا ماضی کا بیان یاد دلاتے ہوئے ان کے بارے 'سیلیکٹڈ' کا لفظ استعمال کیا جس پر ایوان میں ہنگامہ شروع ہوگیا۔ حکومتی ارکان نشستوں پہ کھڑے ہوگئے، اسپیکر نے لفظ حذف کیا تو شہباز شریف نے سائیڈ لائن وزیراعظم بول دیا۔

اسپیکر نے اپوزیشن لیڈر کی وزیراعظم پر تنقید کے باعث ان کا مائیک بند کیا تو وہ برہم ہو گئے۔ وزیر مملکت حماد اظہر بھی اپوزیشن لیڈر کی تنقید پر سیخ پا ہوگئے اور انہیں اکنامک ہٹ مین کا لقب دے ڈالا۔

وزیر اعظم کی موجودگی میں وزارت دفاع کے 11 کھرب 53 ارب روپے کے مطالبات زر کی منظوری بھی ہوئی جس پر اپوزیشن نے کٹوتی کی کوئی تحریک نہیں دی تھی، ایوان کی کارروائی میں تھوڑی دیر شریک ہو کر وزیراعظم واپسی کیلئے روانہ ہوئے تو اپوزیشن کے مخالف نعروں نے ان کا پیچھا نہ چھوڑا۔

تھوڑی دیر بعد وزیراعظم نے واپس آ کر ایک بار پھر ایوان کی کاروائی میں شرکت کی لیکن جلد ہی پھر واپس چلے گئے۔

بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس جمعے کی صبح 11 بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا