Time 27 جون ، 2019
پاکستان

قومی اسمبلی: بجٹ پر اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد

فوٹو: قومی اسمبلی ٹوئٹر اکاؤنٹ

اسلام آباد: قومی اسمبلی نے بجٹ سے متعلق اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک کو کثرت رائے سے مسترد کردیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان بھی شریک ہوئے تاہم وزیراعظم کچھ دیر بعد اسمبلی سے واپس چلے گئے۔

اجلاس کے دوران پاور ڈویژن کے 227 ارب 15 کروڑ روپے کے 2 مطالبات زر پر اپوزیشن کی کٹوتی کی 229 تحاریک پیش کی گئیں اور پیٹرولیم ڈویژن کے 25 ارب 62 کروڑ روپے کے 4 مطالبات زر پر کٹوتی کی 94 تحاریک پیش کی گئیں۔

حکومت کی جانب سے کٹوتی کی تحاریک کی مخالفت کی گئی اور اسپیکر نے کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد کردیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے بتایا کہ 143 ارکان نے کٹوتی تحاریک کی حمایت میں ووٹ دیے جب کہ کٹوتی کی تحاریک کی مخالفت میں 169 ووٹ آئے۔

پاور ڈویژن کے 227 ارب 15 کروڑ روپے کے 2 مطالبات زر پر اپوزیشن کی کٹوتی کی 229 تحاریک جبکہ پٹرولیم ڈویژن کے 25 ارب 62 کروڑ روپے کے 4 مطالبات زر پر کٹوتی کی 94 تحاریک مسترد کی گئیں اور قومی اسمبلی نے دونوں وزارتوں کے مطالبات زر منظور کرلیے۔

ایوان نے وزارت دفاع سے متعلق تمام مطالبات زر منطور کرتے ہوئے دفاعی بجٹ بھی منظور کرلیا اور کسی نے مخالفت نہیں کی، اپوزیشن نے دفاعی بجٹ پر کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہیں کی، دفاعی بجٹ کی مد میں 11 کھرب 53 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

دوسری جانب قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے وزیراعظم کےلیے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کیا جسے اسپیکر نے حذف کردیا جس پر ایوان میں شور شرابا ہوا۔

مزید خبریں :