LIVE

بے روزگاری کے جن پر قابو پانے کیلئے ٹیکنالوجی کا فروغ ناگزیر

طارق معین صدیقی
November 14, 2019
 

فوٹو: فائل

پاکستان سمیت دنیا بھر میں گرتی معاشی صورت حال نے یہ عندیہ دے دیا ہے کہ بے روز گاری بڑھے گی اور اس کے حل کے طور پر ٹیکنالوجی کے ذریعے چھوٹے بڑے کاروبار اور تجارت کو فروغ دینا ہو گا۔

پاکستان میں دیکھیں تو یہ نظر آرہا ہے کہ مہنگائی بڑھ رہی ہے، ادارے معاشی کمزوری کی وجہ سے اپنے اخراجات میں کمی کر رہے ہیں جس کے لیے بڑے پیمانے پر افرادی قوت کو بھی کم کیا جا رہا ہے۔ مختلف شعبوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان فکرمند ہو رہے ہیں کہ تعلیم مکمل ہونے کے بعد ان شعبوں میں ملازمت کی صورت حال کیا ہوگی۔

ایسے میں پاکستان میں نوجوانوں کو راغب کیا جا رہا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کی مدد سے محدود سرمائے سے چھوٹے چھوٹے کاروبار کریں، حکومتی سطح پر اس سلسلے میں قرضہ اسکیم بھی متعارف کرائی جا چکی ہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹرانسپورٹ، تعلیم، صحت، زراعت، میڈیا، انٹرٹینمنٹ، فوڈ، گروسری سمیت اسمال بزنس اور دیگر شعبوں میں نوجوان اپنے کاروبار کا آغاز کر کے اسے مستحکم کر سکتے ہیں۔

ٹیکنالوجی کی بنیاد پر لوگوں کی ضروری اشیاء، کپڑے، جوتے، سبزیاں، فاسٹ فوڈ، ٹرانسپورٹ سروس، بائیک ڈیلیوری سمیت کئی کاروبار آن لائن جاری ہیں اور وقت کے ساتھ ان میں اضافہ ہو رہا ہے۔

بڑے شہروں کے ساتھ چھوٹے شہر اور قصبوں میں بھی موبائل فون اور انٹرنیٹ کے ذریعے ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جا رہا ہے، ٹیکسی، بائیک، ائیر ٹریول، پبلک ٹرانسپورٹ وینز کی سہولت عام شہری آن لائن بکنگ سروس سے باآسانی حاصل کر رہا ہے، ان سروسز سے بالواسط اور بلاواسطہ لاکھوں لوگ روزگار بھی حاصل کر رہے ہیں۔

عام لوگ بلوں کی ادائیگی، پیسوں کی منتقلی اور فیسوں کی ادائیگی کے لیے بھی آن لائن سروسز سے استفادہ کر رہے ہیں، سفر، سڑکوں پر رش اور طویل قطاروں سے بچنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

ملک میں دراز، کریم، اوبر، فوڈ پانڈا، بائیکیا سمیت دیگر سروسز اس کی بڑی مثالیں ہیں، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان کو مزید افرادی قوت کی ضرورت ہے کیونکہ دنیا بھر میں آن لائن کاروبار کو فروغ حاصل ہو رہا ہے اور پاکستان بھی اس کی سیڑھیاں چڑھ رہا ہے۔

آئی ٹی سیکٹر کے فروغ کے لیے سرکاری سطح پر توجہ دی جا رہی ہے لیکن نجی شعبہ تعلیم نے اس پر زیادہ توجہ دی ہے، ملک اور بیرون ملک کمپیوٹر سائنس، سافٹ اور ہارڈ وئیر انجینئرز کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے لیکن ساتھ اس سے منسلک سرٹیفکیٹ اور ڈپلومہ کورسز کرنے والے افراد بھی بہتر روزگار حاصل کر رہے ہیں۔

شعبہ طب، تعلیم، ٹرانسپورٹ ٹیکنالوجی سے منسلک کئی کاروبار چلانے کے لیے باقاعدہ کال سینٹرز، ڈیسک اور کنٹرول روم 24 گھنٹے کام کرتے ہیں جہاں سیکڑوں نوجوان مختلف شفٹوں میں امور انجام دے رہے ہیں۔

ٹیکنالوجی کی بنیاد پر کام کرنے والی کمپنیاں عام آدمی کو کاروبار اور باعزت روزگار دینے کے لیے بڑے پلیٹ فارمز فراہم کر رہی ہیں جب کہ دوسری جانب صارفین کے مسائل میں کمی بھی ہو رہی ہے کہ انہیں دروازے پر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

ان ہائی ٹیک بزنس کمپنیز کو اپنے کاروبار کو چلانے کے لئے بڑی تعداد میں آئی ٹی ماہرین کی خدمات بھی درکار ہیں جس کی بناء پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم انتہائی اہمیت اختیار کیے ہوئے ہے۔

سافٹ وئیر اور اپیلیکشنز پر تربیت پانے والے ہزاروں ہزاروں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں کال سینٹرز میں باعزت اور بہتر روزگار حاصل کر رہے ہیں، ملک بھر میں یہ ضرورت بھی محسوس کی جا رہی ہے کہ نوجوانوں کو ٹیکنالوجی کے استعمال سے منسلک کاروبار کی جانب راغب کیا جائے اور ساتھ ہی انہیں آئی ٹی کی تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے۔