LIVE

اب پاکستان اور امریکا کے تعلقات باوقار ہیں: وزیراعظم عمران خان

ویب ڈیسک
January 22, 2020
 

Your browser doesnt support HTML5 video.

ڈیووس: وزیراعظم عمران خان نے انٹرنیشنل میڈیا کونسل سے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان کے معاملے پر ماضی کی حکومتوں نے امریکا سے ایسے وعدے کیے جنہیں پورا کرنا ممکن نہیں تھا لیکن اب پاکستان اور امریکا کے تعلقات باوقار ہیں۔

وزیراعظم عمران خان ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کے لیے 3 روزہ دورے پر گزشتہ روز ڈیووس پہنچے تھے۔

 وزیراعظم عمران خان نے دورے کے دوسرے روز مختلف ممالک کے سربراہان مملکت، عالمی اداروں کے صدور اور چیف ایگزیکٹو آفیسرز سے ملاقاتیں کیں۔

ڈیووس میں انٹر نیشنل میڈیا کونسل سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان کی صورتحال سے متاثر ہورہا ہے، افغانستان میں امن ہوگا تو وسط ایشیائی تجارت ممکن ہوگی۔ 

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے سرحدی علاقے متاثر ہوئے، امریکا سمجھتا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل طاقت کا استعمال ہے، امریکا کو افغانستان میں ناکامی ہوئی تو اس نے پاکستان کو ذمے دار ٹھہرایا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان کے معاملے پر ماضی کی حکومتوں نے امریکا سے ایسے وعدے کیے جنہیں پورا کرنا ممکن نہیں تھا، پُرامن تصفیے کے سوا افغان جنگ کا کوئی حل نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ  اب پاکستان اور امریکا کے تعلقات باوقار ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید فروغ پارہے ہیں، امریکا کے ساتھ تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔

مسئلہ کشمیر پر انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تمام تنازعات پر امن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں، کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازع علاقہ ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کو حل ہونا چاہیے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر سے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کی ہے، کشمیر میں نریندر مودی کی غلط پالیسی کے باعث حالات خراب ہوئے، بھارت نے پلوامہ حملے میں مدد کی پیشکش کا جواب بمباری کرکے دیا جس کے بعد پاکستان نے بھارتی طیاروں کو مار گرایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں حکمرانوں نے ذاتی مفاد کے لیے اداروں کو تباہ کیا، معیشت کی بہتری کے لیے ہماری حکومت کی سمت درست ہے، ایک سال کے دوران سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی جس میں مسئلہ کشمیر اور افغانستان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔