LIVE

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف آج رات پاکستان پہنچیں گے

ویب ڈیسک
March 21, 2020
 

سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں موجودہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف آج رات گئے پاکستان پہنچیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف آج رات اسلام آباد واپس پہنچ رہے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے جیو سے گفتفو کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کی صورتحال میں پاکستانی عوام مشکل میں ہیں اسے دیکھتے ہوئے شہباز شریف نے پاکستان واپسی کا فیصلہ کیاہے۔

مریم اورنگزیب نے بتایا کہ نواز شریف کا آپریشن اگلے ہفتے ہونا ہے، شہباز شریف قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کی ہدایت پر پاکستان پہنچ رہے ہیں، نواز شریف نے شہبازشریف کو ہدایت کی ہےکہ کورونا کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے وطن پہنچیں۔

مریم اورنگزیب کے مطابق نواز شریف نے شہباز شریف سے کہا کہ وہ آئندہ ہفتے ان کی ہارٹ سرجری کیلئے نہ رکیں۔

ترجمان ن لیگ کے مطابق شہباز شریف کا کہنا ہے وہ ڈینگی سے نمٹنے کی اپنی حکمت عملی کے تحت عوام کی مدد کریں گے۔

فضائی حدود کی بندش کا سنا کو نواز شریف سے واپسی کی اجازت مانگی، شہباز شریف

اس حوالے سے خود شہباز شریف نے کہا کہ کورونا وائرس نے پاکستان اور دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے ، دعا ہے اللہ تعالی ہر پاکستانی کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھے،پاکستان واپس آرہاہوں تاکہ عوام کے ساتھ موجود ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دل کی سرجری ہونی تھی اس لیے رکا ہواتھا، خبر سنی کہ پاکستان کی فضائی حدود طیاروں بند کی جا رہی ہے تو نواز شریف سے کہا فضائی حدود بند ہونے پر میری رہ نمائی کریں نواز شریف نے کہا شہباز تم یقیناً پاکستان لوٹ جاؤ وہ تمہارا اولین فرض ہے، نواز شریف کی اجازت سے وطن واپسی کا فیصلہ کیا اور آج پاکستان روانہ ہورہا ہوں، بطور قائد حزب اختلاف فرض ہے کہ فوری طور پر واپس لوٹ جاؤں۔

شہباز شریف پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے پہنچیں گے، ذرائع

 ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے پاکستان پہنچیں گے، شہباز شریف پی آئی اے کی پرواز 786 کے ذریعے لندن سے اسلام آباد پہنچیں گے۔

ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو ہوائی اڈے آنے سے روک دیا ہے اور کہا ہے کہ پارٹی رہنما اور کارکنان احتیاطی طبی ہدایات پر سختی سے کاربند رہیں۔

خیال رہے کہ شہباز شریف اپنے بڑے بھائی نواز شریف کے علاج کے لیے ان کے ہمراہ 19 نومبر کو لاہور سے لندن روانہ ہوئے تھے۔

نوازشریف کیس میں کب کیا ہوا؟