LIVE

نوازشریف ڈاکٹروں کی ہدایت پر چہل قدمی کر رہے تھے: مریم نواز

ویب ڈیسک
June 01, 2020
 

سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے والد کی وائرل تصویر پر ردعمل میں کہا ہے کہ نواز شریف ڈاکٹروں کی ہدایت پر چہل قدمی کر رہے تھے لیکن موجودہ حکومت نواز شریف سنڈروم کے لاعلاج مرض میں مبتلا ہے۔ 

گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم نواز شریف کی سوشل میڈیا پر لندن کی ایک تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ خاندان کے افراد کے ہمراہ چائے شاپ پر موجود تھے۔ 

وائرل تصویر پر مریم نواز نے کہا تھا کہ نواز شریف کی تصویر جاری کرنے کا مقصد تشہیر نہیں بلکہ تذلیل تھا جو ہر بار کی طرح الٹا ہو گیا جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے الزام عائد کیا تھا کہ نواز شریف کی  تصویر خود لیک کی گئی۔ 

تاہم اب مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف  ڈاکٹروں کی ہدایت پر چہل قدمی کر رہے تھے لیکن والد کی چہل قدمی پر تبصروں کا مقصد اصل تباہی سے توجہ ہٹانا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ باتیں کرنے والوں کو اگر کام آتا ہے تو کام کریں، اگر نہیں آتا تو کسی سے پوچھ لیں، لوگوں کی جانیں صرف کورونا سے نہیں بلکہ ان کی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کی وجہ سے جارہی ہیں۔

مریم نواز کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نوازشریف سنڈروم کے لاعلاج مرض میں مبتلا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے پاکستان میں ہونے والے طبی ٹیسٹوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

فواد چوہدری کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا گیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی برطانیہ میں سامنے آنے والی حالیہ تصاویر میں ان کی حالت اچھی نظر آرہی ہے۔

اپنے خط میں فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نوازشریف اپنی برطانوی ٹیسٹ رپورٹس بھی حکومت کے ساتھ شیئر نہیں کررہے، اس سے تاثر پیدا ہوتا ہے کہ برطانوی لیبارٹریز نے نوازشریف کی بیماری کی تصدیق نہیں کی۔

وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان میں عدالتوں سے ریلیف لینے کے لیے جعلی ٹیسٹ رپورٹس بنائی گئیں اور ٹیسٹ رپورٹس میں حقائق مسخ کرکے بیرون ملک جانے کی راہ ہموارکی گئی۔

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف عدالتوں سے طبی بنیاد پر ضمانت کے بعد حکومتی اجازت سے 19 نومبر 2019 سے علاج کے لیے لندن میں مقیم ہیں۔

نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ انہوں نے شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹرز سے مشورہ کیا اور انہیں بتایا گیا کہ نواز شریف کی طبیعت واقعی بہت خراب ہے لہٰذا انہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کی ایک بار اجازت دے رہے ہیں۔