LIVE

چیف جسٹس کی نیب کو زیر التوا ریفرنسز کے فیصلے 3 ماہ میں کرنے کی ہدایت

عبدالقیوم صدیقی
July 08, 2020
 

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے احتساب عدالتوں میں 120 ججوں کی تعیناتیوں کا حکم دے دیا۔

لاکھڑا کول مائننگ پلانٹ کی تعمیر میں بے ضابطگیوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس، جسٹس گلزار احمد نے نیب کیسز کے فیصلے نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا۔

جسٹس گلزار احمد نے کرپشن کے مقدمات اور زیر التوا ریفرنسز کا 3 ماہ میں فیصلہ کرنے کی بھی ہدایت کردی۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے  کہ 20،20 سال سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنسز زیر التوا ہیں، کیوں نہ نیب عدالتیں بند کردیں اور نیب قانون کو غیرآئینی قرار دے دیں؟

انہوں نے کہا کہ نیب ریفرنسز کا جلد فیصلہ نہ ہونے سے نیب قانون بنانے کا مقصد ختم ہوجائے گا، ایک ہفتے میں ججز کی تعیناتی نہ ہوئی تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔

 چیف جسٹس نے نیب عدالتوں میں ججز کی خالی آسامیوں پر بھی اظہار برہمی کیا اور کہا کہ سیکرٹری قانون متعلقہ حکام سے ہدایت لے کر نئی عدالتیں قائم کریں، آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل، پراسیکیوٹر جنرل، سیکرٹری قانون پیش ہوں۔

چیف جسٹس نے چیئرمین نیب سے زیر التوا ریفرنسز کو جلد نمٹنانے سے متعلق تجاویز بھی طلب کرلیں اور کہا کہ نیب ریفرنسز کا جلد فیصلہ نہ ہونے سے نیب قانون بنانے کا مقصد ختم ہوجائے گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کے سیکڑوں ریفرنسز زیر التوا ہیں، کیا نیب اپنے قانون کی عمل درای میں سنجیدہ ہے؟ 20،20 سال سے نیب کے ریفرنسز زیر التوا ہیں، نیب ریفرنسز کے فیصلے کیوں نہیں ہورہے؟ کیوں نہ نیب عدالتیں بند کردیں اور نیب قانون کو غیرآئینی قرار دے دیں؟

 چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کے 1226 ریفرنسز زیر التوا ہیں، نیب ریفرنسز کا فیصلہ تو 30 دن میں ہونا چاہیے، لگتا ہے 1226 ریفرنسز کے فیصلے ہونے میں ایک صدی لگ جائے گی، نیب کا ادارہ نہیں چل رہا۔

چیف جسٹس نے مقدمات کے فیصلوں میں التوا کے حوالے سے چیئرمین نیب سے دستخط شدہ رپورٹ بھی طلب کرلی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں نوازشریف، شاہدخاقان عباسی، آصف زرداری سمیت اہم رہنماؤں کے کیسز پر اب تک کی تحقیقات کاجائزہ لیا گیا، اجلاس میں اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئےکار لانےکافیصلہ کیا گیا۔

نیب نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے ہمراہ تین سابق وزرائے اعظم ، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور تین سابق وزرائے اعلیٰ کے کیسز پر اب تک کی گئی تحقیقات کا جائزہ لیا۔

جن اہم کیسز کی تحقیقات کا جائزہ لیا گیا ا ن میں سابق صدر آصف علی زرداری ، سابق وزرائے اعظم نوازشریف، شاہد خاقان عباسی، راجا پرویز اشرف اور شوکت عزیز کے کیسزبھی شامل ہیں۔

اجلاس میں شہبازشریف، اسلم رئیسانی، ثنااللہ زہری، مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ کے کیسز ، اسحاق ڈار، خواجہ سعد رفیق، ڈاکٹر عاصم حسین، احسن اقبال ، حمزہ شہباز، سلیمان شہباز، حسن نواز اور حسین نواز جبکہ خورشید شاہ، وسیم اختر، شرجیل میمن، رؤف صدیقی، عادل صدیقی کے خلاف کیسز کی اب تک کی تحقیقات کا بھی جائزہ لیا گیا۔