LIVE

میکرون کا بیان: کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم شروع

ویب ڈیسک
October 26, 2020
 

فوٹو: اے ایف پی

فرانسیسی صدر میکرون کے اسلام مخالف بیان اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے دفاع کے بعد کئی ممالک میں فرنچ مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم شروع ہوگئی۔

عرب میڈیا کے مطابق کئی عرب ممالک کی ٹریڈ ایسوسی ایشنز نے میکرون کے اسلام مخالف بیان کے بعد احتجاجاً فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر چلنے والی اس مہم میں عرب ممالک اور ترکی میں سپر مارکیٹس سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جارہا ہے جس میں BoycottFrenchProducts# کے ساتھ انگریزی میں مہم چلائی جارہی ہے۔

اس کے علاوہ کویت، قطر، فلسطین، مصر، الجیریا، اردن، سعودی عرب اور دیگر ممالک میں عرب کے ہیش ٹیگ کے ساتھ بھی مہم چلائی جارہی ہے۔

کویت کی النعیم کوآپریٹو سوسائٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ انہوں نے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرتے  ہوئے تمام سپر مارکیٹس سے فرانس کی مصنوعات کو ہٹا دیا ہے۔

اس کے علاوہ قطر کی ایک بڑی کمپنی نے بھی فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے اس کی جگہ متبادل اشیاء رکھنے کا اعلان کیا جب کہ قطر کی اسٹاک کمپنی المیرا نے بھی فوری طور پر فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا۔

قطر یونیورسٹی نے بھی اس مہم میں شرکت کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے فرنچ کلچرل ویک کو بھی فوری طور پر منسوخ کردیا ہے جب کہ یونیورسٹی نے صدر میکرون کے اس عمل کو دانستہ قرار دیا ہے۔

خلیجی ریاستوں کی تنظیم گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) نے بھی فرانسیسی صدر کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ میکرون کا مقصد لوگوں کے درمیان نفرت پھیلانا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے ملک میں خواتین پر حجاب پہننے پر عائد پابندی کو نجی شعبے میں بھی لاگو کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھاکہ اسلام ایک مذہب کے طور پر دنیا بھر میں بحران کا شکار ہے، وہ فرانس کی سیکیولر اقدار کو ’سخت گیر اسلام‘ سے محفوظ بنائیں گے۔

فرانسیسی صدر نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا بھی دفاع کیا تھا اور انہیں آزادی اظہار رائے سے منسوب کیا۔

فرانسیسی صدرکاکہنا تھاکہ دسمبر میں حکومت 1905 کے سیکولر ریاست سے متعلق منظور کیے گئے قانون کو مضبوط کرنے کے لیے بل لائے گی جوکہ فرانس میں سرکاری طور پر چرچ اور ریاست کو علیحدہ کرتاہے۔

ان کا مزیدکہنا تھا کہ حکومت اسکولز پر سخت نگرانی اور مساجد کو ہونے والی غیر ملکی فنڈنگ کو بھی مؤثر طریقے سے کنٹرول کرے گی۔

بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر کو اسلام مخالف بیان دینے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے تھا کہ صدر ایمانویل میکرون نے اسلام مخالف بیان دیکر یورپ سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی۔