بھارتی پولیس کے کسان مظاہرے میں شریک شخص کی گردن جوتے سے دبانے کی تصویر وائرل ہوگئی جسے امریکا میں دم گھٹنے سے مرنے والے جارج فلائیڈ سے تشبیہ دی جانے لگی۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے سنگھو بارڈر پر احتجاجی دھرنا دیے کسانوں پر گزشتہ روز مقامی لوگوں کے ایک گروپ نے لاٹھیوں سے حملہ کیا، کسان مظاہرین کے خلاف نعرے لگائے اور ان کے ٹینٹ اکھاڑ پھینکے۔
اس موقع پر جھڑپوں کے دوران پولیس اہلکار کی جانب سے ایک شخص کے چہرے کو جوتے کے نیچے دبا کر تشدد کرنے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
لوگوں نے تصویر کو امریکی پولیس کے سیاہ فام جارج فلائیڈ پر تشدد سے تشبیہہ دینا شروع کردی۔
کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے بھی کسانوں پر پولیس تشدد اور جوتے سے گردن دبانے کی تصاویر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھاکہ ’مودی سرکار کا ٹریڈ مارک، غیرانسانی مظالم‘۔
کسان مظاہرین نے پولیس اور مقامی سیاستدانوں پر لوگوں کو کسان مظاہرین کے خلاف اکسانے کا الزام لگایا جبکہ مودی حکومت کے متنازع زرعی قوانین کے خلاف بھارتی کسان کئی ماہ سے سراپا احتجاج ہیں۔