LIVE

قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ کس طرح لیا جاتا ہے؟

نوشین یوسف
March 05, 2021
 

پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ  اگر صدر مملکت کو لگے کہ وزیر اعظم قومی اسمبلی کے ارکان کی اکثریت کی حمایت کھو چکےہیں تو وہ انہیں ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا حکم دیں گے  اور یہ ووٹ کھلی رائے شماری کے ذریعے لیا جائے گا۔ 

وزیر اعظم عمران خان کو ہر صورت میں سادہ اکثریت یعنی 172 ارکان کے ووٹ درکار ہیں۔  قومی اسمبلی کے   قواعد کے مطابق ایوان کی کاروائی شروع ہونے پراسپیکر قومی اسمبلی 5 منٹ تک ایوان میں گھنٹیاں بجا کر ارکان کی حاضری یقینی بنائیں گے اس کے بعد ایوان کے تمام دروازے بند کردیےجائیں گے تاکہ کوئی رکن باہرجاسکے نہ کوئی باہرسے اندرآئے۔

 اسپیکر وزیراعظم پر اعتماد کی قراردادپڑھنے کے بعد ارکان سےکہیں گے اس کے حق میں ووٹ ڈالنے کےخواہش مند شمارکنندگان کے پاس ووٹ درج کروادیں، شمارکنندگان کی فہرست میں رکن کے نمبر کے سامنے سامنے نشان لگاکراس کانام پکارا جائے گا۔

قواعد کے تحت  ووٹ درج ہونے کے بعد ارکان ہال کی لابیز میں انتظار کریں گے، تمام ارکان کا ووٹ درج ہونےکے بعدا سپیکر رائے دہی مکمل ہونے کا اعلان کریں گے جب کہ سیکرٹری اسمبلی ووٹوں کی گنتی کرکے نتیجہ اسپیکر کے حوالے کر دیں گے۔

 اسپیکر دوبارہ 2 منٹ کے لیے گھنٹیاں بجائیں گے تاکہ لابیز میں موجود ارکان قومی اسمبلی ہال میں واپس آجائیں اورپھر اسپیکر قومی اسمبلی نتیجے کا اعلان کردیں گے۔

 وزیراعظم پراعتماد کی قرارداد منظوریا مستردہونے کےبارے میں صدر مملکت کو تحریری طور پر آگاہ بھی کریں گے۔