LIVE

سفاکیت کی انتہا، اسرائیلی فوج بچوں کے رونے کی ریکارڈنگ استعمال کرکے فلسطینیوں کو نشانہ بنانے لگی

ویب ڈیسک
April 19, 2024
 

اسرائیلی فوج نے غزہ کے نصیرات کیمپ میں سفاکیت کی انتہا کردی، بچوں کے رونے اور خواتین کی چیخ و پکار کی ریکارڈنگ کا استعمال کرکے فلسطینیوں کو نشانہ بنانے لگی۔

فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کے لیے رات کی تاریکی میں فضا میں اڑتے کواڈ کاپٹر ڈرونز سے بچوں کے رونے اور خواتین کی چیخ و پکار  کی آوازیں چلائی گئیں جب لوگ ان آوازوں کو اصل  سمجھ کر مدد کے لیے گھروں سے نکلے تو انہیں فضا میں اڑتے ڈرونز نے نشانہ بنایا۔

یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر کے مطابق اتوار اور پیر کو رات گئے کیمپ میں خواتین اور بچوں کی چیخ و پکار سنائی دی، جب کچھ رہائشی یہ آوازیں سن کر مدد کرنے کے لیے گھروں سے نکلے تو اسرائیلی ڈرونز نے ان پر حملہ کردیا۔ 

یورو میڈ مانیٹر کی جانب سے جمع کیے گئے عینی شاہدین کے بیانات ایک انتہائی خوفناک تصویر پیش کرتے ہیں۔

ایک نوجوان نے اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کو یاد کرتے ہوئے کانپتی آواز میں بتایا کہ اس نے رات کے وقت مدد مانگتی آوازیں سنیں لیکن جب وہ باہر گیا تو وہاں کوئی بھی نہیں تھا، اس سے قبل کہ اسے دھوکے کا اندازہ ہوتا وہاں فائرنگ شروع ہوگئی جس کی وجہ سے اپنی جان بچانے کے لیے وہاں سے بھاگنا پڑا۔

ایک 60  سالہ خاتون نے بتایا کہ پہلے فائرنگ کی تیز آوازیں آئیں جس کے بعد خواتین کی آہ و بکا سنائی دینے لگی جس میں وہ کہہ رہی تھیں کہ ان کے بچے زخمی ہیں اور وہ لوگوں سے مدد مانگتی رہیں۔

خاتون نے بتایا کہ ’یہ آوازیں 10 سے 15 منٹ تک جاری رہیں لیکن ہم میں سے کوئی بھی باہر نہیں نکلا کیونکہ اس وقت تک رات کافی گزر چکی تھی اور ہمیں معلوم تھا یہ آوازیں دراصل ریکارڈنگ ہے‘۔

کیمپ کے ایک اور رہائشی نےفائرنگ کے حوالے سے بتایا کہ ’میں تو گھر کے اندر چلاگیا لیکن دو لوگ جو میرے بالکل سامنے کھڑے تھے وہ شدید زخمی ہوگئے، مستقل فائرنگ کی وجہ سے ہم کچھ کر بھی نہیں سکتے تھے اس وجہ سے ہم نے ایمبولینس بلائی جو انہیں لے کر گئی، کئی لوگ آوازوں کو سن کر مدد کے لیے نکلے تھے‘۔