LIVE

کراچی میں لگے تمام بل بورڈ ہٹانے کے لیے 3 روز کی حتمی مہلت

ویب ڈیسک
July 22, 2016
 

سپریم کورٹ نے غیرقانونی بل بورڈز ہٹانے کیلئے انتظامیہ کو تین دن کی مزید مہلت دے دی۔ عدالت نے حکم پر عمل درآمد کرکے 29 جولائی تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔


کراچی میں غیرقانونی بل بورڈز اور ہورڈنگز سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امیرہانی مسلم کی سربراہی میں لارجر بینچ نے کی۔دوران سماعت ڈی ایم سیز، کنٹونمنٹ بورڈز نے بل بورڈز ہٹانے سے متعلق رپورٹ پیش کی ۔


ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا عدالت میں کہناتھا کہ شہر میں 98 فیصد بل بورڈز ہٹا دیئے گئے ہیں۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیے کہ غلط بیانی نہ کریں شہر میں اب بھی بورڈز لگے ہوئے ہیں۔


بینچ نے کہا کہ ہمارے پاس تصاویرموجود ہیں شہر میں اب بھی سائن بورڈز لگے ہیں ۔شارع فیصل سے کالا پل تک بورڈز کی بھرمار ہے۔


ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی نے بتایا کہ یہ علاقہ کراچی کنٹونمنٹ کی حدود میں آتا ہے جبکہ کراچی کنٹونمنٹ کے وکیل نے بتایا بورڈز آرمی ویلفیئر ٹرسٹ نے لگائے ہیں۔


بینچ نے ریمارکس دئیے کہ سب ایک دوسرے پر ذمے داری ڈال رہے ہیں ہم کس پر بھروسہ کریں؟۔ سب پر توہین عدالت کی فردجرم لگائیں گے۔


ڈی ایم سیز کی رپورٹ پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے سب سے زیادہ گند پھیلایا ہوا ہے۔


لارجر بنچ نے شہر سے غیر قانونی بل بورڈز ہٹانے کیلئے انتظامیہ کو تین دن کی حتمی مہلت دیتے ہوئے 29 جولائی تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔


عدالت نے حکم دیا کہ بورڈز نہ ہٹائے گئے تو تمام ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز ،کنٹونمنٹس کے سربراہان اورایڈمنسٹریٹرز بھی ذمے دار ہوں گے جبکہ آئندہ سماعت پر شوکاز نوٹس کے بغیر فرد جرم عائد کرکے فیصلہ سنا دیا جائے گا۔